سرینگر// مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ جی کشن ریڈی نے جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر جی سی مرمو کے ہمراہ بدھ کو مرکزی زیر انتظام والے علاقے میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کئی انتظامی اور ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا۔ وزیر اعظم ہند کے دفتر کے وزیر ڈاکٹر جتندر سنگھ، مشیر راجیو رائے بھٹناگر،چیف سیکریٹری بی وی آر سبھرمنیم،وزارت داخلہ کے ایڈیشنل سیکریٹری گنیش کمار، فائنانشل کمشنر خزانہ ارن کمار مہتا، طبی تعلیم و صحت کے فائنانشل کمشنر اتل ڈلو،پرنسپل سیکریٹری بپھل پاٹھک کے علاوہ کئی محکموں کے انتظامی سیکریٹری اور وزارت داخلہ کے سینئر افسران نے بھی تبادلہ خیال میں حصہ لیا۔ میٹنگ کے دوران مرکزی معاونت والی اسکیموں،وزیر اعظم ترقیاتی پیکیج کے علاوہ مرکزی وزراء کی طرف سے جنوری2020میں لوگوں تک پہنچنے کے کئی پروگراموں اور جموں کشمیر تبنظم نو مجریہ2020کے اطلاق کے نفاذ پر میٹنگ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مرکزی وزیر مملکت نے مرکزی معاونت والی اسکیموں،وزیر اعظم ترقیاتی پیکیج اور دیگر ترقیاتی اسکیموں کے تحت کئی پروجیکٹوں کو جموں کشمیر انتظامیہ کی طرف سے شروع کرنے میں سرعت لانے پر اطمینان کا اظہار کیا۔ سرحدی علاقوں سے متعلق ترقیاتی پروگراموں کا جائزہ لینے کے دوران مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ جی کشن ریڈی نے کہا کہ سرحدی علاقوں میں آئندہ دو برسوں کے دوران ڈھانچوں کو تیار کیا جائے تاکہ لوگوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں نے امسال مرکزی وزراء کے سامنے جو مسائل پیش کئے ان پر بھی فوری طور پر کارروائی عمل میں لائی جانی چاہیے،اور وزاردت داخلہ کو اس سلسلے میں مطلع کیا جانا چاہے۔ مرکزی وزیر کو اس بارے میں آگاہ کیا گیا کہ وزیر اعظم ترقیاتی پروگرام کے تحت17پروجیکٹوں کو مکمل کیا گیا ہے جبکہ مزید31پروجیکٹوں پر تیزی سے کام چل رہا ہے۔ مرکزی وزیر کو مطلع کیا گیا کہ صحت شعبہ میں سانبہ میں’’ائمز‘‘ پر کام شروع کیا گیا ہے،جبکہ ائمز اونتی پورہ میں ممکنہ طور پر امسال اگست میں کام شروع کیا جائے گا۔انہیں بتایا گیا کہ اننت ناگ،بارہمولہ،راجوری اور کھٹوعہ میں قائم کئے 4میڈیکل کالجوں میں ایم بی بی بی ایس کورسوں کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے جبکہ جی ایم سی ڈوڈہ میں امسال سے کلاسیں شروع کی جائے گی۔اس خصوصی اقدام پر ایک تفصیلی بات چیت بھی کی گئی تاکہ جموں وکشمیر یوٹی میں فلیگ شپ اسکیموں پر عمل درآمد کے تحت مستفید افراد کی 100فیصدکوریج کو یقینی بنایا جاسکے۔مرکزی حکومت کی 55 اسکیموں کے تحت تمام مستفید افراد کو شامل کرنے پر مرکزی سرکار نے جموں وکشمیر یوٹی ٹی حکام کی کوششوں کی سراہنا کی ہے ۔یوٹی حکومت نے 32اسکیموں کے تحت مستفید افراد کی 100فیصد کوریج کو یقینی بنایا ہے اور وہ مرکزی حکومت کی دیگر اسکیموں کے تحت بھی عالمی کوریج کو حاصل کرنے کے لئے پرعزم ہے۔بتایا گیا ہے کہ جموں وکشمیر میں ہیلتھ انشورنس کے تحت 11لاکھ سے زیادہ گولڈن کارڈز تیار گئے ہیں اور ساڑھے 3 لاکھ خاندانوں میں پردھان منتری جان آروگیا یوجنا کے تحت فی کنبہ ایک آیوشمان بھارت گولڈن کارڈ موجود ہے ۔مرکزی وزیر نے طلباء کیلئے 14اسکالر شب سکیموں کی مکمل کوریج اور کسان کریڈ کارڈوں کی بھی تعریف کی ۔اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ کے سی سی کے تحت دیہی قرضہ اور ترغیب کو دوگنا کرنے کے مقصد سے یو ٹی حکام نے کسان پھگواڑہ کا آغاز کیا ہے جس سے کسانوں کو کافی فائدہ ہو گا ۔مرکزی حکومت کے وزراء نے مرکزی تعاون سے چلنے والی اسکیموں کے موثر اور نتیجہ خیز عمل میں یو ٹی انتظامیہ کی کاوشوں کو بھی سراہا جس کے تحت 2019-20 کے دوران یوٹی حکام نے 6414 کروڑ روپئے خرچ کئے ہیں ۔لیفٹیننٹ گورنر نے ایم ایچ اے کو آگاہ کیا کہ یوٹی انتظامیہ جموں و کشمیر میں عملدرآمد کے تحت جاری مرکزی سرپرستی میں ملنے والی اسکیموں کی جامع مانیٹرنگ کے لئے ایک ویب پورٹل تیار کرنے پر کام کر رہی ہے ، جسے جلد ہی شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے مرکزی وزیر کو یقین دلایا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ تمام معاملات کو ترجیحی طور پر حل کیا جائے گا۔ انہوں نے وزیر کو جموں وکشمیر میں تیر رفتار میں ہو رہی پھرتیوں اور ریزرویشن قوانین کے نفاذ کے روڈ میپ کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔