ایس ڈی ایم مہور سمیت متعدد عہدے خالی

مہور//سب ڈویژن میں افسران کے متعدد عہدے خالی پڑے ہیں جس کے خلاف پیر کے روز مقامی لوگوں نے سخت احتجاج کیا ، ان کا کہنا تھا کہ مہور میں کئی ایک افسران کی کرسیاں خالی پڑی ہے جس کے باعث لوگوں کو سخت پریشانی کا سامنہ کرنا پڑتا ہے۔مقامی لوگوں کا کہنا تھا ایس ڈی ایم مہور کی کرسی 14ماہ سے خالی پڑی ہے جس کے باعث باقی دفاتر بھی من مرزی سے کام کر رہے ہے۔اگرچہ اس سے قبل بھی لوگوں نے کئی مرتبہ مظاہرے کئے لیکن حکومت اور انتظامیہ کو کوئی پرواہ نہیں ہوا۔ اس سے قبل اگرچہ ایس ڈی ایم درماڑی کو مہور ایس ڈی ایم کا بھی چارج دیا تھا لیکن ایس ڈی ایم درماڑی کو بھی ایک ماہ قبل تبدیل کر دیا گیا ان کی جگہ پر نئے ایس ڈی ایم کو تو تعینات تو کر دیا گیا لیکن نا معلوم وجوہات کے بنا پر ایس ڈی ایم درماڑی نے ابھی تک کرسی نہیں سنبھالی۔مہور میں کر رہے احتجاجی لوگوں نے بتایا مہور ایس ڈی ایم نا ہونے کی وجہ سے ایس ڈی ایم دفتر میں لوگوں کے کام ادھورے پڑے ہیںمکئی ایک لوگوں کے اسٹیٹ سبجیکٹ بھی دفتر میں ادھورے پڑے ہے۔لوگوں کا یہ بھی کہنا تھا اگرچہ گلابگڑھ کے لوگ کئی کلومیٹر پیدل سفر طے کر کے ایس ڈی ایم دفتر مہور آتے ہے لیکن دفتر میں کام نا ہونے کی وجہ سے لوگوں کو خالی ہاتھ گھر واپس لوٹنا پڑتا ہے۔لوگوں نے حکومت اور انتظامیہ کے خلاف سخت مظاہرے کئے۔لوگوں نے حکومت کے خلاف نعرہ بازی کر کے  بتایا کہ اگرچہ  15 ستمبر سے پہلے ایس ڈی ایم مہور کی کرسی کو پورا نہیں کیا گیا وہ سڑکوں پر اتر آئے گے۔لرگوں کا کہنا ہے اگرچہ کچھ ماہ قبل ایس ڈی ایم مہور کو تعینات کیا گیا تھا نامعلوم وجوہان کے بنا پر اس سے دوبارہ واپس تعینات کیا گیا۔اس سے ثابت ہوتا ہے کہ حکومت نے اس علاقہ کو نظر انداز کر دیا ہے۔ لوگوں کا کہنا تھا دوسری طرف سے ذیڈ ای او مہور,ذیڈ ای او چسانہ اور بی ڈی او مہور کی کرسی خالی پڑی ہے۔اس کے بعد لوگوں نے تحصیلدار دفتر میں ایک میمورنڈم نائب تحصیلدار محمد یوسف  کے پاس پیش کیا نائب تحصیلدار نے انہیں یقین دلایا وہ ان کی مشکلات کو اعلیٰ حکام تک پہنچائیںگے۔ لوگوں نے شکایت کی پی ایم جی ایس وائی اور پی ڈبلیوڈی کے دفتر میں کوئی بھی آفیسر موجود نہیں تھا اس پر نائب تحصیلدار نے غیر حاضرافسران کو نوٹس جاری کر کے جواب مانگا۔لوگوں نے انتظامیہ اور حکومت سے مانگ کی ہے اگرچہ 15 ستمبر سے پہلے ایس ڈی ایم مہور تعینات نہیں کیا گیا وہ سڑکوں پراتر آئیں گے۔اس احتجاج میں غلام محی الدین سرپنچ،مشتاق ملک،عبدالسبحان شان،جاوید میر،شہنواز ملک،حاجی بشیر احمد ملک،محمد امکالہ،چودھری لال دین حسین وغیرہ  موجود تھے۔