ڈوڈہ//ساکشر بھارت مشن کے تحت تعینات ملازمین نے ڈوڈہ صدر مقام پر اپنی مانگوں مطالبات کو لے کر احتجاج کیا اور حکومت پر ایس۔بی ایم ملازمین کے ساتھ ناانصافی برتنے کا الزام لگایا۔احتجاجی ملازمین نے پرانے بس سٹینڈ ڈوڈہ سے ضلع ترقیاتی کمشنر ڈوڈہ کے دفتر تک احتجاجی ریلی نکالی اور سرکار سے اپنی مانگوں کو پوراکرنے کا مطالبہ کیا۔ تقریباً آدھے گھنٹے تک احتجاج کرنے کے بعد ایس۔بی۔ایم مظاہرین نے ضلع ترقیاتی کمشنر ڈوڈہ کو اپنے مسائل پر مشتمل ایک یاداشت پیش کی۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایس۔بی۔ایم یونٹ ڈوڈہ کے صدر نے کہا کہ سرکار اْن کی مستقلی پالیسی کو لے کر غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے اور ساتھ ہی اْن کو مختلف اسکیم کی عمل آوری میں استعمال کیا گیا جس میں نفسا، آدھار کارڈ، و دیگر اسکیم میں کام تو لیا گیا مگر ہمارے مستقبل کو لے کر کوئی نظر ثانی نہیں کی گئی، اب جبکہ بقایا واجبات گزشتہ تین برس سے بقایا ہے کو واگزار نہ کیا گیا ہے اور ساتھ ہی 31 مارچ تک ہی ہماری ملازمت کو محدود رکھا گیا ہے جو سرا سر زیادتی ہے۔اس لئے اگر سرکار نے ہمارے حق میں جلد کوئی فیصلہ نہ لیا تو وہ ریاست گیر ہڑتال شروع کریں گے اور آخری دم تک اپنے حق کی لڑائی لڑیں گے۔اْنہوں نے مزید بتایا کہ جب ہم کو اس اسکیم کے تحت تعینات کیا گیا تھا تو ہمیں اْسی وقت یہ تمام شرائط کیوں نہ بتائے گئے اب جبکہ ہمارے عمر بھی نوکری حاصل کرنے سے زیادہ ہو چکی ہے ایسے میں ہمارا مستقبل کیا ہو گا اس لئے سرکار کو ہمارے حق میں سوچنا ہو گا ورنہ اس کے سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔