جموں// انتظامی کونسل کے حالیہ فیصلے کے ذریعے واپس بلائی گئی تمام اسامیاں نئے ڈومیسائل، ریزرویشن اور بھرتی کے قوانین کے مطابق تیز رفتار بھرتی کے لیے دوبارہ ریکروٹمنٹ ایجنسیوں کو بھیجی جائیں گی جو سب کو یکساں مواقع فراہم کرتے ہیں۔ آزادانہ، منصفانہ اور میرٹ پر مبنی انتخاب کو جلد یقینی بنایا جائے گا۔یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ 31.10.2019 سے پہلے PSC/SSB کو بھیجی گئی پوسٹوں سے دستبرداری صرف ان پوسٹوں کے لیے کی گئی ہے جہاں انتخاب نہیں کیا گیا ہے اور نتائج کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ مختلف محکموں کی طرف سے PSC/SSB کو بھیجی گئی متعدد پوسٹیں طویل عرصے سے، بعض صورتوں میں 2004 کے بعد سے رکی ہوئی ہیں۔ ان میں سے کچھ پوسٹوں کی تشہیر نہیں کی جا سکتی تھی، کیونکہ وہ بھرتی کے قوانین کے خلاف تھیں۔ اس لیے ان عہدوں پر انتخاب نہیں ہو سکتا تھا۔ ان اسامیوں کو واپس لینا اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ضروری تھا کہ انہیں جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے لیے مواقع فراہم کرتے ہوئے عام قوانین کے مطابق پرُ کیاجا سکے۔ریفر کردہ پوسٹوں پر تقرریاں بروقت، عام طور پر ایک سال یا اس سے زیادہ کے اندر کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ کئی سالوں کی تاخیر بھرتی کے عمل کو متاثر کرتی ہے۔مختلف محکموں کے ریکروٹمنٹ رولز کو تبدیل/ اپ ڈیٹ کر دیا گیا ہے۔ متعدد پوسٹوں کے لیے درکار قابلیت اور تجربہ تبدیل ہو گیا ہے۔31.10.2019 کے بعد، کچھ عہدوں کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ میں بھی منتقل کیا گیا۔ مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ میں منتقل ہونے والے عہدوں پر اب انتخاب نہیں کیا جا سکتا۔ اس لیے ان عہدوں کی واپسی ضروری تھی۔یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ ان پوسٹوں کی واپسی سے نوجوانوں کے لیے ملازمت کے مواقع کسی بھی طرح سے کم نہیں ہوئے ہیں۔ ان تمام اسامیوں کو جلد ہی دوبارہ مشتہر کیا جائے گا اور فاسٹ ٹریک موڈ پر بھرتی مکمل کیا جائے گا۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ درجہ چہارم کی مزید 3000 اسامیوں پر بھرتی کا عمل جن کا حال ہی میں اشتہار دیا گیا تھا جلد ہی مکمل کیا جا رہا ہے۔