سرینگر //جمعہ کی شام کو وادی بھر میں لوگوں کو تپتی دھوپ سے اُس وقت کچھ حد تک راحت نصیب ہوئی جب وادی بھر میں تیزہوائیں چلنے کے بعد بارش کا سلسلہ شروع ہوا ۔پچھلے چند روز سے لوگوں کو جھلسادینے والی گرمی نے گھروں میں ہی محصور کر رکھا تھا ۔جمعہ کی شام کو گرمی کی شدت میں کمی واقع ہونے کے باعث لوگوں نے راحت کی سانس لی۔ جمعہ کو دن میں گری کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے شہر سرینگر میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 32ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ۔اسی طرح جمعہ کو قاضی گنڈ میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 30ڈگر ی سینٹی گریڈ ، پہلگام میں 26.4ڈگری ، کپوارہ ضلع میں 33.3ڈگری اور کوکرناگ میں 29.3ڈگری سینٹی گریڈ درج کیا گیا ۔ وادی کے مختلف علاقوں سے دوپہر تک سخت گرمی کے بعد آسمان پر بادل چھانے کے ساتھ ہی بارشوں کا سلسلہ شروع ہواجبکہ ساتھ میں تیز ہوائیں بھی چلنے لگیں۔ اس دوران کئی ایک جگہوں پر کچھ وقت تک بجلی بھی گل ہو گئی ۔تیز ہوائوں کی وجہ سے سڑکوں پر گردغبار کے بادل بھی اٹھنے لگے ۔اس دوران کئی مقامات بچے اور نوجوان بارش کا لطف اٹھا رہے تھے ۔وادی کے کپوارہ ، بارہمولہ ، سوپور ، اوڑی ، بانڈی پورہ ، گاندربل اور دیگر علاقوں میں بھی شام کے وقت وقفے وقفے سے بارشیں ہوئیں ۔سخت گرمی کی وجہ سے تاجروں کے مطابق دن کے اوقات کے دوران اکثر بازاروں میں بہت کم رش دیکھنے کو ملا ۔گرمی سے بچنے کیلئے اکثر لوگوں نے وادی کے سیاحتی مقامات میں بھی اپنا ڈھیرا جما رکھا ہے ۔ محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر سونم لوٹس نے’ کشمیر عظمیٰ‘ کو بتایا کہ مون سون کے موسم میں اس طرح کی بارشوں کا امکان رہتا ہے اور یہ سلسلہ اگلے کچھ روز تک جاری رہ سکتا ہے ۔انہوں نے بتایا مون سون میں شام کے وقت بارشوں کا سلسلہ کا امکان زیادہ رہتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کپوارہ ، ہندوارہ اور بارہمولہ میں تیز باریں اور ہوائیں چلی ہیں ۔