بھونیشور//اڈیشہ میں گردابی طوفان فانی سے اہم ڈھانچہ جات جیسے بجلی، مواصلات اور آبی وسائل کو زبردست نقصان پہنچا ہے اور اس کی زد میں آکر کم سے کم 9 لوگوں کی موت ہوگئی ہے ۔فانی نے سب سے زیادہ تباہی مندروں کے ساحلی شہر پوری میں ہوئی ہے ۔ ریاست کے آٹھ ضلعوں میں زبردست تباہی کی وجہ سے پانی کے اکٹھے ہونے کی وجہ سے دشواری پیدا ہوگئی ہے ۔وزیراعظم نریندر مودی نے اس بارے میں اڈیشہ کے وزیراعلی نوین پٹنائک سے صورت حال کی جانکاری حاصل کی۔ وزیراعظم مودی 6 مئی کو طوفان فانی سے پیداہوئی صورت حال کا جائزہ لینے کے لئے اڈیشہ کے دورے پر جائیں گے ۔وزیراعلی پٹنائک نے کہا ہے کہ ‘‘گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران تقریبا 12 لاکھ لوگوں کو نشیبی بستیوں اور ساحلی علاقوں سے نکال کر محفوظ مقامات تک پہنچایا گیا ہے ۔ ان میں گنجم سے 2ء3 لاکھ لوگوں اور پوری سے 3ء1 لاکھ لوگوں کو راحت کیمپوں میں پہنچایا گیا ہے ۔ پوری رات 9 ہزار راحت کیمپوں میں سات ہزار کچن کام کرتے رہے ۔ اس عمل کے دوران 45 ہزار رضاکاروں نے انتظامیہ کے کاموں میں تعاون دیا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ 43 برسوں میں سب سے خطرناک اور طاقتور گردابی طوفان فانی سے ریاست کے اہم ڈھانچہ جات جیسے بجلی، مواصلات اورآبی وسائل کو زبردست نقصان پہنچا ہے ۔وزیراعظم نریندرمودی نے اس بارے میں اڈیشہ کے وزیراعلی نوین پٹنائک سے صورت حال کی جانکاری حاصل کی۔وزیراعلی نوین پٹنائک نے بتایا کہ طوفان سے لاکھوں پیڑ اکھڑ گئے جس سے سڑکوں پر آمدورفت بند ہے ، گھروں کو بھی کافی نقصان پہنچا ہے اور پبلک ڈھانچوں کو بھی کافی نقصان پہنچا ہے ۔وزیراعلی نے کہا کہ وہ متاثرہ علاقوں کا ہوائی سروے کریں گے اور صورت حال کا جائزہ لیں گے ۔ پوری اور کوردھا ضلع کے حصو ں میں بجلی سے متعلق ڈھانچے پوری طرح سے تباہ ہوگئے ہیں۔