جموں//اپنی پارٹی صدر سید محمد الطاف بخاری نے کہا ہے کہ اُن کی جماعت جموں وکشمیر کی عوام کے لئے اُس وقت اُمید بن کر اُبھری جب لوگوں میں مایوسی اور بیگانگی کا احساس تھا۔ موصوف یہاں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے جس میں معروف سماجی کارکن اور کانگریس لیڈر ایڈووکیٹ اخلاق حسین خاکی اپنے حمایتیوں سمیت پارٹی میں شام ہوئے۔ اس تقریب کا اہتمام پارٹی لیڈر ارون چبر اور یوتھ ونگ صوبائی صدر وپل بالی نے کیاتھا۔ نئے ساتھیوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے الطاف بخاری نے کہاکہ اُن کی شمولیت سے اپنی پارٹی کی مینڈھر میں جڑیں مضبوط ہوں گی ۔ انہوں نے اخلاق خاکی سے کہاکہ وہ عوام کو پارٹی پالیسی اور ایجنڈہ سے آگاہ کریں۔ انہوں نے کہا’’ہم نے اُس وقت پارٹی کی بنیاد رکھی جب جموں وکشمیر کے لوگوں مایوس تھے، لوگوں کو بے سہارا چھوڑ دیاگیاتھا اور اُس وقت اُن کی مشکلات کی کوئی نمائندگی نہیں تھی اور ہم نے فیصلہ کیاکہ لوگوں کی حمایت کے لئے سامنے آئیں‘‘۔ انہوں نے کہا’’ہم نے لوگوں کو مایوسی اور بے بسی کے عالم سے باہر نکالنے کی کوشش کی اور ہماری پالیسی منقسم سیاست کا خاتمہ اور دونوں خطوں کو متحد کرنے کی رہی ہے تاکہ اُن کا مستقبل اچھا ہو‘‘۔ انہوں نے مزید کہا،’’شروع میں ہمارے مخالفین نے کئی اعتراضات کئے لیکن وقت نے ثابت کر دیا کہ جو آواز ہم نے بلند کی تھی ، وہ صحیح تھی اور یہی ایک وجہ ہے کہ اطراف واکناف سے لوگ پارٹی میں شامل ہورہے ہیں کیونکہ ہمارا ایجنڈہ اور پالیسی ترقی پر مرکو ز ہے‘‘۔انہوں نے تقسیم کرنے والی سیاست کی نکتہ چینی کرتے ہوئے دونوں خطوں اور لوگوں کے اتحاد کی وکالت کی۔ انہوں نے کہا’’ہم سبھی خطوں اور اضلاع کی یکساں ترقی کی یقین رکھتے ہیں جس میں سماج کے کسی طبقہ خاص طور سے سماج کے کمزور طبقہ جات کے ساتھ امتیاز نہ ہو ‘‘۔ انہوں نے پارٹی لیڈران سے کہاکہ وہ سماج میں فرق کو ختم کرنے کے لئے کام کرے اور لوگوں کو جموں وکشمیر میں امن، خوشحالی اور ترقی کی کاؤشوں کے بارے میں آگاہ کریں۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت جموں وکشمیر کے لوگوں کے لئے حالات سازگار نہیں اور وہ موجودہ نظام سے تنہا محسوس کر رہے ہیں، یہاں پر جلد سے جلد اسمبلی انتخابات کرانے کی ضرورت ہے تاکہ لوگوں میں اعتماد بحال ہو اور جموں وکشمیر میں ایک منتخب حکومت ہو۔ انہوں نے کہاکہ ملک بھر میں جمہوری حکومت ہے لیکن یہاں ہمارے ساتھ امتیازی سلوک کیاجارہاہے ، یہاں پر جمہوری نظام کی بحالی لازمی ہے۔ ریاستی درجہ بحال کر کے بلاتاخیر انتخابات کرائے جانے چاہئے۔ پارٹی میں شامل ہونے والوں میں محمد سلیم چودھری ، محمد فیاض چودھری، محمد اسلم چودھری، محمد صادق سرپنچ، محمد شوکت چودھری، محمد رفیق قریشی، محمد مجیب چودھری، ذوالفقار علی چودھری، محمد صغیر چودھری، مختار احمد خان، ظہیر احمد خان، فرید احمد، مختار احمد قریشی، سلار خان، ابرار خان، شمراز خان، سجاد خان، محمد انور چودھری، محمد جاوید چودھری، محمد یونس چودھری ، محمد شعیب وغیرہ قابل ذکر تھے۔اس موقع پر پارٹی کے کئی سنیئرلیڈران بھی موجود تھے جن میں نائب صدر غلام حسن میر، جنرل سیکریٹری سید اصغر علی، صوبائی صدر جموں منجیت سنگھ، صوبائی نائب صدر منجیت سنگھ، سابقہ ایم ایل اے وضلع صدر پونچھ شاہ محمد تانترے، پریم لال ، یاسر چودھری، ٹریڈ یونین صدر اعجاز کاظمی، یوتھ نائب صدر رقیق احمد خان وغیرہ قابل ذکر ہیں۔