سرینگر //صدر اسپتال سرینگر میں سنیچر کی صبح اسوقت ہنگامہ ہوا جب تیمارداروں نے آکسیجن سلنڈر سپلائی کرنے والی گاڑی پر دھاوا بھول دیا اور آپس میں لڑ پڑے۔ انتظامیہ کو صورتحال پر قابو پانے کیلئے پولیس کی مدد لینی پڑی۔صدر اسپتال میں سنیچر کو ایک لوڈ کیئر گاڑی آکسیجن سلنڈر لیکر جونہی وہاں پہنچی تو تیماردار آکسیجن سلنڈر حاصل کرنے کیلئے گاڑی پر ٹوٹ پڑے۔ صدر اسپتال کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر کنولجیت سنگھ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ یہ ایک افسوس ناک واقعہ تھا جب تیمارداروں نے قانون کو اپنے ہاتھ میں لیتے ہوئے میڈیکل آکسیجن سپلائی کرنے والی گاڑی پر قبضہ کرنے کی کوشش کی ‘‘۔انہوں نے کہا ’’ آکسیجن کی صحیح طریقے سے سپلائی کیلئے ہم نے معاملہ ضلع انتظامیہ اور پولیس حکام کے ساتھ اٹھایا ہے اور آکسیجن کی تقسیم کیلئے انکی مدد طلب کی‘‘۔ انہوں نے کہا کہ تیماداروں نے سلنڈروں سے بھری گاڑی کو اپنے کنٹرول میں لیا اور آپس میں لڑنے لگے‘‘۔ میڈیکل سپر انٹنڈنٹ نے کہا ’’ اسپتال میں زیر علاج متاثرین میں ہر ایک مریض کو 20لیٹر فی منٹ کے حساب سے آکسیجن فراہم کرنا ہے اور اسکے لئے ہم نے 1800سلنڈروں کو استعمال میں رکھا ہے‘‘۔ ڈاکٹر کنولجیت سنگھ نے بتایا کہ ہمیں اُمید ہے کہ میڈیکل آکسیجن کی سپلائی کے دوران تیماردار انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں گے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ صدر اسپتال سرینگر میں 80فیصد مریضوں کو پائپوں کے ذریعے آکسیجن سپلائی کیا جاتا ہے جبکہ دیگر 20فیصد مریضوں کو ہی سلنڈروں کے ذریعے آکسیجن فراہم کیا جاتا ہے ۔