ینگون//میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف جاری تشدد کی وجہ سے زبردست مخالفت کا سامنا کر رہی اسٹیٹ کونسلر آنگ سان سوچی نیویارک میں منعقد اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت نہیں کریں گی۔ محترمہ سوچی کی سیاسی پارٹی کے ترجمان نے آج یہ اطلاع دی۔ گزشتہ سال میانمار کی اسٹیٹ کونسلر بننے کے بعد محترمہ سوچی کے لئے روہنگیا مسلم کمیونٹی کا معاملہ سب سے بڑے چیلنج کے طور پر سامنے آیا ہے ۔ میانمار میں روہنگیا باغیوں کی جانب سے حملے کے بعد ملکی فوج نے روہنگیا کمیونٹی کے خلاف بڑے پیمانے پر پرتشدد کارروائی کی ہے ۔ میانمار میں اس تشدد کی وجہ سے اب تک تقریبا تین لاکھ 70 ہزار روہنگیا تارکین وطن بنگلہ دیش میں پناہ گزین ہیں۔ ناقدین نے محترمہ سوچی پر اس بحران کو دور کرنے میں ناکامی کا الزام عائد کرتے ہوئے امن کا نوبل انعام واپس لئے جانے کی وکالت کی ہے ۔ قابل ذکر ہے کہ محترمہ سوچی نے گزشتہ برس اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی میں میانمار کے اسٹیٹ کونسلر کے طور پر پہلا خطاب کیا تھا۔ اپنے خطاب میں، محترمہ سو چی نے اقلیتی روہنگیا مسلم کمیونٹی کے لوگوں کے لئے میانمار کی حکومت کی طرف سے کئے گئے کاموں کی حمایت کی تھی۔ انہوں نے حکومت کی اس مسئلے کو حل کرنے کی کوششوں کی بھی حمایت کی تھی۔رائٹر