سرینگر // آنگن واڑی ورکروں اورہیلپروں نے سرکار پر اُن کے ساتھ کئے گئے وعدوں کو پورا نہ کرنے کاالزام عائد کرتے ہوئے سوموار کو ایک بار پھر احتجاج کیا۔پرتاپ پارک سرینگر میںوادی کے مختلف علاقوں سے آنگن واڑی آئی ورکروں اور ہیلپروں نے آل جموں وکشمیر آنگن واڑی ورکرس اینڈ ہیلپرس ایسوسی ایشن کے بینر تلے پُرامن دھرنا دیا ۔احتجاج پر بیٹھی ورکروں اور ہیلپروں نے بتایا کہ سال2018میں ریاستی سرکار نے اُن کے ساتھ وعدہ کیا تھا کہ اگست میں اُن کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے گا ۔اس کے علاوہ دیگر کئی ایک وعدے بھی کئے گے جس کے بعد انہوں نے اپنا احتجاج ختم کیا ۔انہوں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی سرکار نے کہا تھا کہ اُن کی تنخواہ دس ہزار روپے کی جائے گی ۔انہوں نے شکایت کی کہ تنخواہ دس ہزارروپے تونہ کی گئی البتہ جو 3600روپے تنخواہ تھی ،اُس میں سے بھی 6سو روپے کاٹ دئے گئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ وہ محکمہ میں گذشتہ کئی برسوں سے کام کر رہی ہیں اور اُنہیں فائدہ دینے کے بجائے ستایا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی یہ کارکردگی انتہائی شرم ناک ہے ۔انہوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر اُن کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیاگیا تو وہ پھر سے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائیں گی اور اس کی ذمہ داری حکام پر عائد ہو گی ۔انہوں نے ریاستی انتظامیہ کو متنبہ کیا کہ اگر اُن کے مطالبات کوایک ہفتہ کے اندر پورانہیں کیا گیا تووہ پھرسڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہریںکریں گے ۔