سرینگر//نیشنل کانفرنس نے جموں وکشمیر حکومت کو خبردار کیا کہ وہ پی جی کورسز (ایم ڈی/ایم ایس/ڈپلومہ/پی جی ڈی این بی) اورNEET کے تحت 15 فیصد داخلے کیلئے آل انڈیا کوٹہ میں حصہ لینے سے گریز کریں۔ جموں وکشمیر چونکہ گذشتہ کئی برسوں سے غیر یقینیت اور بے چینی سے گزر ہا ہے، اس لئے ملکی سطح پر نشستوں کے حصول میں جموں وکشمیر کے طلاب کو زیادہ نقصان پہنچے گاکیونکہ ان کیلئے ملکی سطح پر اپنے مدمقابل طلباء و طالبات کیساتھ مقابلہ کرنا مشکل ہوگا۔ پارٹی کے اراکین پارلیمان ایڈوکیٹ محمد اکبر لون اور جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے اپنے مشترکہ بیان میں جموں وکشمیر کی 15فیصد ایم بی بی ایس نشستوں اور 50 فیصد پی جی نشستوں کو آل انڈیا کوٹہ میں حصہ لینے کے اقدام کا سخت نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ آل انڈیا کوٹہ میں حصہ لینے کے فیصلے دیگر ریاستوں کے مقابلے میں جموںو کشمیر کے اُمیداروں پر زیادہ منفی اثر پڑے گا۔ NEETچونکہ CBSEنصاب پر مبنی ہوتا ہے ،اس لئے جموں وکشمیر کے زیادہ تر امیدواروں کے ایم بی بی ایس کے لئے منتخب ہونے کے مواقع انتہائی معدوم ہوجائیں گے۔حکومت کی اس تجویز کو جموں وکشمیر کے طلباء و طلبات کے حقوق پر شب خون کے مترادف قرار دیتے ہوئے اراکین پارلیمان نے کہا ہے کہ ایسے اقدامات سے یہاں کے نوجوان مزید پشت بہ دیوار ہوجائیں گے اور ان میں احساسِ بیگانگی میں بے انتہا اضافہ ہوگا۔
آل انڈیا میڈیکل کوٹا کا معاملہ| مقامی نوجوان پشت بہ دیوار ہونگے: لون/ مسعودی
