کیپ ٹاؤن/(یو این آئی)/ہندوستانی کرکٹ ٹیم جو پہلے ہی سیریز میں صفر۔دو سے پیچھے ہے اب اتوار کے روز جنوبی افریقہ کے خلاف تیسرے اور آخری ون ڈے میں کلین سویپ سے بچنے کے لیے میدان میں اترے گی۔ ہندوستان نے اس دورے میں اچھی شروعات کی اور پہلا ٹیسٹ جیتا لیکن اس کے بعد سے اسے مسلسل چار میچ ہارے اور ٹیسٹ اور ون ڈے سیریز دونوں گنوا دی۔ ہندوستانی کپتان لوکیش راہول کا ماننا ہے کہ ٹیم نے غلطیاں کیں اور اس کا خمیازہ اسے بھگتنا پڑا۔ لیکن ہمیں چیلنجز پسند ہیں اور ہم اگلے میچ میں جیت کے ساتھ گھر جانا چاہیں گے ۔ہندوستان نے دوسرے میچ میں 287 رنز کا اچھا اسکور بنایا تھا لیکن گیند بازوں نے مایوس کیا اور وہ اس مضبوط اسکور کا بھی دفاع نہ کر سکے ۔ ہندوستان کے گیندبازنئی گیند سے وکٹیں نہیں لے پا رہے ہیں جب کہ اسپنرز بھی درمیانی اوورز میں کچھ نہیں کرسکے ۔جسپریت بمراہ ٹیسٹ کرکٹ اور محدود اوورز دونوں میں ورلڈ کلاس گیند باز ہیں۔ تاہم، پچھلے دو سال میں، ون ڈے کرکٹ میں نئی گیند کے ساتھ ان کی گیندبازی میں کچھ کمی دیکھی گئی ہے ۔ 2019 ورلڈ کپ کے بعد 11 اننگز میں انہوں نے پاور پلے کے 43 اوورز میں صرف ایک وکٹ حاصل کی ہے ۔ اس عرصے کے دوران بھونیشور کمار کا ریکارڈ بھی خاص نہیں رہا ہے – انہوں نے پاور پلے میں 41 اوور کئے ہیں اور ان کے نام صرف تین وکٹیں ہیں۔ یہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ہندوستان پہلے 10 اوورز میں گیند بازی کرتے ہوئے سب سے کمزور ٹیم کیوں رہی ہے ۔ پچھلے ون ڈے ورلڈ کپ کے بعد سے ، ہندوستان نے 23 ون ڈے میچوں میں صرف 10 پاور پلے وکٹیں حاصل کی ہیں۔ اس دوران، ان کی اکانومی ریٹ (5.74) کسی بھی ٹیم کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے اور 132.10 کا اوسط تو اگلے نمبر پر آنے والے زمبابوے 63.45) سے دوہرے سے بھی زیادہ ہے ۔ 288 رنز کے تعاقب میں جنوبی افریقہ نے پہلے دس اوورز میں بغیر کسی نقصان کے 66 رنز بنائے ۔ خیال کیا جا رہا تھا کہ پچ دوسری اننگز میں بلے بازی کے لیے مشکل ہو گی لیکن انہوں نے 2017 کے بعد اپنے سب سے بڑے ہدف کا کامیابی سے تعاقب کیا۔نئی گیند کے ساتھ پریشانی کے علاوہ، ہندوستان کو اس سیریز میں اپنی پلیئنگ الیون میں وکٹ لینے والے تیسرے تیزگیندباز کی سب سے زیادہ کمی محسوس ہوئی ہے ۔