آبی وسائل کے ساتھ چھیڑچھاڑ ناقابل قبول: سجاد کچلو

کشتواڑ//سابق وزیر و ایم ایل سی سجاد احمد کچلو نے 850میگاواٹ والا ریٹلی پائور پروجیکٹ این ایچ پی سی کو سونپنے پر گورنر انتظامیہ سے ریاست جموں و کشمیر کے وسائل کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کا الزام لگایا ہے۔آج یہاں انہوں نے کہا کہ بی جے پی۔ پی ڈی پی نے ریاست کے اداروں کو تباہ کر دیا ہے جنھیں این سی کے دور میں مستحکم کیا گیا تھا ۔انہوں نے گورنر انتظامیہ پر ریٹلی ہائیڈل پروجیکٹ کی تعمیر این ایچ پی سی کودینے کے منصوبہ کی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی عوام اس کے خلاف احتجاج کریں گے۔کچلو نے کہا کہ ریٹلی پائور پروجیکٹ نیشنل کانفرنس سرکار نے عمر عبداللہ کی سرکار میں شروع کیا تھالیکن سابقہ پی ڈی پی۔ بی جے پی سرکار کی غلط پالسیوں سے یہ پروجیکٹ گذشتہ تین برسوں سے ترک کر دئے گئے ہیں۔انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی کی غلط پالیسی کی وجہ سے ریٹلی پائور پروجیکٹ بند کر دیا گیا ۔انہوںنے کہا کہ این سی نے 900میگاواٹ بغلیہار پائور پروجیکٹ کے 2مرحلے تعمیر کرنے میں ایک اہم رول نبھایا اور 1856میگاواٹ ساولہ کوٹ پائور پروجیکٹ قائم کرنے کے لئے ماحول تیار کیا تھا لیکن پی ڈی پی سرکار نے اسے بھی تباہ کر دیا ۔انہوں نے الزام لگایا کہ پکل ڈول پائور پروجیکٹ میں بیروز گار نوجوانوں کو ملازمت فراہم نہیں کی گئی ہے کیونکہ وہاں پر مقامی نوجوانوں کی قیمت پر غیر مقامی نوجوانو ں کو تعینات کیا گیا ہے،جس میں سابقہ وزیر بجلی نے سرگرم رول نبھایا ہے،نتیجہ کے طور پر مقامی نوجوان سڑکوں پر آنے کو مجبور ہوگئے تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ پروجیکٹ سے متاثرین کو جائز حصہ داری سے انکار کیا جا رہا ہے اور اب انتظامیہ کی جانب سے انہیں ڈرایا جا رہا ہے۔انہوں نے وزیر اعظم کے پائور پروجیکٹوں کی سر نو تعمیر کیلئے پیکیج کو دھوکہ قرار دیا ۔انہوں نے کہا کہ این سی موجودہ سرکار کو ریاست کے وسائل این ایچ پی سی کو سونپنے پر خاموش نہیں بیٹھیںگے۔انہوں نے الزم لگایا کہ این ایچ پی سی نے دول ہستی پائور پروجیکٹ پر دستخط کرنے کے وقت کشتواڑ کے عوام سے کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے ہیں۔کچلو نے مزید کہا اگر سرکار نے ریٹلی پاور پروجیکٹ کے سلسلہ میں تجویز پر آگے جانے کا فیصلہ کیا ،تو کشتواڑ کی عوام سڑکوں پر آجائے گی۔