سرینگر //40 دنوں پر محیط چلہ کلان کے چھٹے روز پوری ریاست سردی کی شدید گرفت میں آگئی ہے ۔ وادی میں بدھ کو جہاں دن بھر موسم ابر آلود رہا اور ٹھنڈی ہوائیں چلتی رہیں وہیں شبانہ کڑاکے کی ٹھنڈ نے اہلیانِ وادی کو سخت مشکلات میں مبتلاء کردیا ہے۔ اس دوران محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ اگلے 24گھنٹوں کے دوران بالائی علاقوں میں ہلکی برفباری ہونے کا امکان ہے۔سردی کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ منگل اور بدھ کی درمیانی رات کو سرینگر شہر میں رات کا کم سے کم درجہ حرارت منفی 6.7ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا جو رواں موسم کے دوران اب تک کا سب سے کم درجہ حرارت ہے ۔وادی میں پہلگام کے سیاحتی مقام میں درجہ حرارت منفی7.9ڈگری سیلشیس جبکہ ایک اور سیاحتی مقام گلمرگ میں یہ منفی 9.4ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا۔یہاں تک کہ لداخ خطے کے لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی17.1ڈگری سیلشیس اور کرگل میں منفی14.4ڈگری سیلشیش درج ہوا۔ جموں شہر میں بھی گذشتہ رات موسم کی سرد ترین رات ثابت ہوئیجہاں کم سے کم درجہ حرارت 3.5ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا ۔ بانہال میں کم سے کم درجہ حرارت منفی3.0ڈگری سیلشیسدرج کیا گیا ۔ بانہال اور بٹوت جوکہ سرینگر ۔جموں شاہراہ پر آباد ہیں اور ڈوڈہ ۔بھدرواہ میں بھی درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے ہی ریکارڈ کیا گیا ۔بھدرواہ میں یہ درجہ حرارت منفی2.1ڈگری سیلشیس اور بٹوت میں منفی1.3ڈگری سیلشیس شبانہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا ۔درجہ حرارت میں متواتر گراوٹ کے نتیجے میں شہر سرینگر اور وادی کے اکثر علاقوں میں آبی ذخائر کے حصے منجمد ہورہے ہیں وہیں شہر ہ آفاق ڈل جھیل سمیت کم وبیش تمام آبی ذخائر کے حصوں پر یخ کی دبیز پرتیں جم چکی ہی۔ادھر پانی کی پائپیں اور نل جم جانے سے شہر ودیہات میں پانی کی سپلائی تھم گئی ہے جسکی وجہ سے لوگوں کو مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔محکمہ موسمیات کے ترجمان کے مطابق آنے والے24گھنٹوں کے دوران ریاست میں مطلع ابر آلود رہے گاجبکہ بالائی علاقوں میں ہلکی برفباری بھی متوقع ہے۔