تضمین بر اشعارِ جوشؔ ملیح آبادی
سیاہ تاریخ ظلمت کو درخشاں کردیا تو نے
جہاں کے کج کلاہوں کو پشیماں کردیا تو نے
خدا شاہد کہ وہ کارِ نمایاں کر دیا تو نے
’’حسین ؑابن علی ؑ دنیا کو حیراں کردیا تو نے
سراب تشنگی کو آبِ حیواں کردیا تو نے‘‘
اصولِ فتح کا احساس ہر سر میں بدل ڈالا
مزاج حُر ؑ کو یکسر فکرِ اطہر میں بدل ڈالا
بدلنا جس کو چاہا اسکو دم بھر میںبدل ڈالا
’’نظر ڈالی تو ذروں کو جواہر میں بدل ڈالا
قدم رکھا تو شعلوں کو گلستاں کردیا تو نے‘‘
تری جانب بہتر تھے اُدھر تھا لشکر ِشیطاں
اُدھر جینے کی خواہش تھی ، شہادت کا اِدھر ارماں
تیری جرأت پہ سفاکی رہی انگشت بدنداں
’’تیری کشتیٔ جاں کو غرق کرنے جب بڑھا طوفاں
تو خود طوفاں کو غرقِ کشتی ٔ جاں کر دیا تو نے‘‘
شہادت ناز کرتی ہے تیری طرز شہادت پر
ترا ہی دبدبہ پیہم رہا سرکش حکومت پر
کہ تیرا بچہ بچہ ہوگیا قربان سنت پر
’’رہیگا یہ تیر ا احساں سر کارِ مشیتٔ پر
کہ اے ابنِ علی ؑ انساں کو انساں کردیاتو نے‘‘
اے آثم ؔ مدحت شبیر ؑ کی برکت یہ ہوتی ہے
کہ ا ہل فکرو فن کہنے لگیںمدحت یہ ہوتی ہے
تمہارے اسمِ اعظم میں نہاں قدرت یہ ہوتی ہے
’’ نظر اُٹھتی ہے سوئے جوش ؔ تو حیرت یہ ہوتی ہے
کہ اس کافر کو اے مولا ؑ مسلماں کر دیا تو نے‘‘
باغبان پورہ لعل بازار ، سرینگر کشمیر،
09829340787