نئی دہلی //مرکزی سرکار نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی دوسری لہر میں گذشتہ سال کے مقابلے میں لوگ تیزی سے متاثر ہورہے ہیں اور آنے والے4 ہفتے انتہائی اہم ہونگے۔ دلی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران نیتی آیوگ کے ممبر(صحت) ڈاکٹر وی کے پال نے کہا کہ ملک میں وبائی بیماری کی وجہ سے صورت حال انتہائی ابتر ہوگئی ہے اور آبادی کا ایک بہت بڑا حصہ اب بھی وائرس کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ مناسب سلوک ، کنٹینمنٹ اقدامات ، جانچ کو مزید موثر انداز میں نافذ کیا جانا ہے ، طبی انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانا اور ویکسینیشن کو تیز کرنا ہے۔انہوں نے کہا "وبائی مرض کی شدت میں اضافہ ہوا ہے اور یہ پچھلی بار کے مقابلے میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔ کچھ ریاستوں میں ، یہ (حالت) دوسروں سے کہیں زیادہ خراب ہے لیکن اس معاملے میں ملک بھر میں اضافہ دیکھا جاسکتا ہے‘‘۔انہوں نے مزید کہا "دوسری لہر پر قابو پانے کے لئے لوگوں کی شرکت بے حد ضروری ہے۔ آئندہ چار ہفتوں میں انتہائی نازک صورتحال ہونے والی ہے، پورے ملک کو اکٹھا ہونا اور وبائی مرض سے لڑنے کے لئے کوششیں کرنا ہوں گی‘‘۔ ڈاکٹرپال نے کہا کہ کورونا وائرس کے معاملات میں اضافہ ہو رہا ہے اور اس کے ساتھ ہی اموات میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ "پھر بھی ، آبادی کی تعداد اور فی ملین اموات کے لحاظ سے ہم اچھے طریقے سے کام کر رہے ہیں اور وبائی امراض قابو میں ہیں۔"حکومت اس بات کا اعادہ کرتی رہی ہے کہ جانچ ، ٹریکنگ اور سراغ لگانے کے ساتھ ساتھ COVID مناسب رویے کی عدم پابندی اور معاملات میں حالیہ اضافے کے پیچھے بڑی وجوہات ہیں۔مرکزی سیکریٹری صحت راجیش بھوشن نے ہندوستان میں COVID-19 کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ چھتیس گڑھ کا درگ اعلی 10 سرگرم اضلاع میں سے ایک ہے ،جن میں کوویڈ زیادہ سرگرم ہے جبکہ سات مہاراشٹرا میں اور ایک کرناٹک میں ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک ضلع کے طور پر گنتی جانے والی دہلی بھی اس فہرست میں شامل ہے۔انہوں نے بتایا کہ 10 اضلاع میں سب سے زیادہ تعداد میں پونے ، ممبئی ، تھانہ ، ناگپور ، ناسک ، بنگلورو اربن ، اورنگ آباد ، احمد نگر ، دہلی اور درگ ہیں۔بھوشن نے مزید کہا کہ مہاراشٹر ، پنجاب اور چھتیس گڑھ اب بھی زیادہ سے زیادہ تشویش کی ریاستیں ہیں۔مہاراشٹر کے لئے ، اس کی وجہ یہ ہے کہ اموات کی مجموعی تعداد کے ساتھ ساتھ کل اموات میں بھی اس کا حصہ ہے ، جبکہ پنجاب اور چھتیس گڑھ میں اموات کی تعداد میں ان کے حصہ کی وجہ سے تشویش ہے۔مرکزی سکریٹری برائے صحت نے بتایا کہ ان کی آبادی کو دیکھتے ہوئے ، پنجاب اور چھتیس گڑھ کے ذریعہ ہلاکتوں کی تعداد بتائی جارہی ہے۔بھوشن نے بتایا کہ مرکز نے 50 اعلی سطح کی کثیر الشعبہ صحت عامہ کی ٹیمیں تشکیل دی ہیں اور انھیں اضلاع میں تعینات کیا ہے جو مہاراشٹر ، چھتیس گڑھ اور پنجاب میں واقعات اور اموات میں اضافے کی اطلاع دیتے ہیں۔ان ٹیموں کو مہاراشٹر کے 30 ، چھتیس گڑھ کے 11 اور پنجاب کے نو اضلاع میں تعینات کیا گیا تھا۔وزارت صحت کے مطابق 5 اپریل کو 43 لاکھ سے زیادہ کوویڈ۔19 ویکسین کی خوراکیں پلائی گئیں ، جو اب تک کی سب سے زیادہ ایک دن کی تعداد ہے۔ بھوشن نے کہا کہ ویکسینیشن مہم کو تیز کرنے کی رفتار کے لحاظ سے ، ہندوستان سب سے تیز رہا ہے۔"امریکہ میں ، 112 دن میں 165 ملین خوراکیں دی گئیں۔ مرکزی سکریٹری برائے صحت نے کہا کہ ہندوستان میں فیملین کوویڈ 19 کیس اب بھی سب سے کم ہیں۔ بھارت میں فی ملین 9،192 معاملات ہیں جبکہ امریکہ میں یہ 91،757 ، فرانس 71،718 اور برطانیہ میں 64،216 ہیں۔
ملک میں 96ہزار 982نئے معاملات
نیوز ڈیسک
نئی دہلی// ملک میں جان لیوا اور مہلک ترین کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا سلسلہ جاری ہے ۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران96ہزار 982افراد کی رپورٹیں مثبت آئیں اور اسطرح سرگرم معاملات کی تعداد 46ہزار 393ہوگئی ہے جبکہ منگل کی صبح تک مزید 446افراد فوت ہوگئے۔منگل کی صبح مرکزی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ملک میں 96ہزار982 نئے معاملات سامنے آئے جس سے متاثرین کی مجموعی تعداد 1 کروڑ 26 لاکھ 86 ہزار 49 ہوگئی ہے ۔ اسی عرصے کے دوران50 ہزار 143مریض صحت مند ہوئے اور شفایاب ہونے والے مریضوں کی مجموعی تعداد ایک کروڑ 17لاکھ 32ہزار 297تک پہنچ گئی۔ اسی عرصے کے دوران مزید 446اموات سے بڑھ کر مجموعی تعداد 1لاکھ65ہزار547 ہوگئی ہے ۔ملک میں کورونا سے شفایابی کی شرح 92.48 فیصد،سرگرم معاملات کی شرح 6.21 فیصد جبکہ ہلاکتوں کی شرح 1.30 فیصد ہے ۔ملک میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر مہاراشٹر اسرگرم معاملات کے معاملہ سرفہرست ہے اور اس ریاست میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ، ایکٹیو کیسز کی تعداد 20ہزار881 سے بڑھ کرمجموعی تعداد 452777ہوگئی ہے ۔ اسی عرصے کے دوران ریاست میں مزید 26252 مریض صحت مندہوئے جس سے کورونا کو شکست دینے والوں کی تعداد 2549075 تک ہو گئی ہے ۔ 155 مزید مریضوں کی اموات سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد بڑھ کر 56033 ہوگئی ہے ۔