نئی دہلی//کورونا وائرس (ووڈ -19) وبا کے خلاف لڑائی میں وزیر اعظم نریندر مودی نے 14 اپریل تک کے ملک گیر لاک ڈاؤن کو توسیع دینے کا اشارہ دیتے ہوئے ہفتہ کوکہا کہ کورونا وائرس کے انفیکشن کا خطرہ کم نہیں ہوا ہے اور حکومت کے اقدامات کے اثرات کا جائز ہ لینے کے لئے آئندہ تین سے چار ہفتے کا وقت بہت اہم ہے۔ مودی نے کورونا وائرس کی وبا ء سے پیدا شدہ صورتحال اور اس سے نمٹنے کیلئے آئندہ حکمت عملی پر بات چیت کیلئے یہاں تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزرائے اعلی کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے ذریعے میٹنگ کی تھی۔ میٹنگ کے دوران سبھی وزرائے اعلیٰ نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ملک میں صورتحال ایسی نہیں کہ لاک ڈائون اٹھا جائے لہٰذا وزیر اعظم کیساتھ اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ لاک ڈائون کو 30اپریل یعنی دو ہفتے تک بڑھایا جائے۔کورونا وائرس کی وجہ سے ابھی ملک بھر میں21دن کا لاک ڈاؤن لاگو ہے جس کی مدت 14 اپریل کو ختم ہونی ہے ۔میٹنگ میںابتدائی خطبے میں وزیراعظم نے کہاکہ لاک ڈائون کافیصلہ ایک مجبوری یاانتہائی ضرورت کے عالم میں لیاگیا،تاکہ سماجی دوری کویقینی بناکرکوروناوائرس کوپھیلنے سے روکا جاسکے ۔اس سے پہلے 20 مارچ اور 2 اپریل کو بھی وزیر اعظم نے وزرائے اعلی کے ساتھ اسی موضوع پر ویڈیو کا نفرنس کے ذریعے بات چیت کی تھی۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ میں مغربی بنگال، دہلی اور مہاراشٹر سمیت سب سے زیادہ ریاستوں نے وزیر اعظم سے ملک بھر میں 14 اپریل تک نافذ لاک ڈاؤن کی 21 دن کی مدت کو دو ہفتے تک مزید توسیع دینے کی درخواست کی ۔ مرکزی حکومت ریاستوں کی اس درخواست پر غور کر رہی ہے۔ وزیر اعظم نے اعتراف کیا کہ مرکز اور ریاستوں کی مشترکہ کوششوں سے کورونا کے اثرات کو کم کرنے میں یقینی طور پر مدد ملی ہے لیکن صورت حال تیزی سے بدل رہی ہے اور اس وجہ سے اس پر مسلسل نگرانی بہت ضروری ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آنے والے تین سے چار ہفتے حکومت کے اقدامات کے اثرات کا جائز ہ لینے کے لئے انتہائی اہم ہیں۔چیلنج کا سامنا کرنے میں ٹیم ورک بہت اہم ہے۔ مودی نے یقین دہانی کرائی کہ ہندوستان کے پاس ضروری ادویات کا کافی ذخیرہ ہے اور ڈاکٹروں، طبی عملے وغیرہ کیلئے حفاظتی سامان کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔وزیر اعظم نے کالا بازاری اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف سخت انتباہ دیا اور ڈاکٹروں،طبی عملے وغیرہ کے ساتھ زیادتی اور حملے اور شمال مشرقی اور جموں کشمیر کے طلباء کے ساتھ زیادتی پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ اس طرح کے معاملات میں سخت کارروائی ہونی چاہئے۔ وزیر اعظم نے لاک ڈاؤن اور سماجی فاصلے پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا۔ وزیر اعظم نے لاک ڈاؤن کو ختم کرنے کی منصوبہ بندی پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ریاستوں کے درمیان یہ رضامندی ہے کہ لاک ڈاؤن کی مدت کو دو ہفتوں تک توسیع دی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا مقصد پہلے تھا کہ جان ہے تو جہان ہے لیکن اب یہ ’ جان بھی جہان بھی‘ ہو گیا ہے۔