نئی دہلی //اترا کھنڈ میں آج 14 فروری کو 81 لاکھ سے زائد ووٹرز 632 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔ ریاست میں کْل 11 ہزار 697 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں جس کی سکیورٹی کے انتظامات 50 ہزار سے زائد سکیورٹی اہلکاروں کے سْپرد ہے۔ اس کے علاوہ حساس مراکز کے لیے ریزرو فورس بھی رکھی گئی ہے۔اتراکھنڈ کی تمام 70 اسمبلی نشستوں کے لیے ٓج14 فروری کو ووٹنگ ہونی ہے۔ اس بار کل 629 امیدوار میدان میں ہیں جن کی قسمت کا فیصلہ 82 لاکھ 66 ہزار 644 ووٹرز کریں گے۔ اس میں 42 لاکھ 38 ہزار 890 مَرد اور 39 لاکھ 32 ہزار 995 خواتین ووٹرز ہیں۔اس کے علاوہ ریاست میں کْل 11 ہزار 697 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔اتراکھنڈ اسمبلی الیکشن کی بات ہمیشہ مضحکہ خیز لہجے میں شروع ہوتی ہے اور پھر معاملہ کوئز شو میں بدل جاتا ہے کیونکہ جب تک لوگ یاد رکھیں گے کہ اتراکھنڈ کا وزیر اعلیٰ کون ہے تب تک وزیر اعلیٰ تبدیل ہوجائے گا۔مارچ 2021 سے اتراکھنڈ میں تین وزرائے اعلیٰ رہ چکے ہیں۔ 10 مارچ 2021 کو بی جے پی نے تریوندر سنگھ راوت کی جگہ تیرتھ سنگھ راوت کو وزیر اعلیٰ بنایا۔ تین ماہ بعد راوت کی جگہ پْشکر سنگھ دھامی نے لے لی۔ اب لوگ طنزیہ انداز میں کہتے ہیں کہ 2022 کے انتخابات کے فوراً بعد وزیراعلیٰ بدل دیا جائے گا۔دراصل اتراکھنڈ میں پانچویں حکومت کی تشکیل کے لیے ہونے والے انتخابات ایک طرح سے بے مسئلہ ہیں۔ کانگریس پارٹی ہریش راوت کی قیادت اور چہرے کے ساتھ حکومت بنانے کے لیے میدان میں ہے جبکہ بی جے پی مودی کی چمک دمک کی مدد سے اقتدار میں رہنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اسی طرح عام آدمی پارٹی ریاست میں اپنی جگہ کے لیے بنیادی طور پر کیجریوال کے نام اور کام کی بنیاد پر لڑ رہی ہے۔