بارہمولہ//سرحدی قصبہ اوڑی کے درجنوں دیہات 21ویں صدی میں بھی مواصلاتی نظام سے محروم ہیں ۔ ان دیہات میں دھنی سیدان ،چھولاں ،زمبور پٹن ،دارں گٹلیاں ،کلساں ،گھٹی ،مقام پیران ،براری پورہ ،کاٹھل ہلپتھری ،اور مایاں شامل ہیں۔ صارفین نے بتایا کہ اگر چہ یہاں ہزاروں صارفین نے ائرٹل سم کارڈس نکالے ہیں تاہم وہ مواصلاتی رابطہ کی عدم موجود گی کی وجہ سے بیکار پڑے ہیںاور معمولی فون کال کیلئے ہمیں کئی کلو میٹر پیدل سفر کرنا پڑا ہے ۔ دھنی سیدان کے محمدشفیع جوکہ رولر ڈیولپمنٹ سوسائیٹی شمالی کشمیر کے چیرمین بھی ہیں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ تحصیل اوڑی کے دور دراز دیہات کے لوگوں کو مواصلاتی رابطے میں زبردست مشکلات کا سامنا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ آج کل کے زمانے میں ہمارے احباب و رشتہ دار دونیا کے ہر علاقے میں پھیلے ہوئے ہیں اور اُن سے رابطہ کرنے کا واحد راستہ موبائل فون ہیں ۔انہوں نے مزید بتایا کہ مواصلاتی کمپنیاں یہاں کے لوگوں کو باقی دنیا سے منقطع رکھ کر کوئی اچھا کام نہیں کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ کمپنیوں کی طرف سے یہاں کے لوگوں کے ساتھ امتیاز عیاں ہے ۔ایک اور صارف ایاز حمد نے بتایا کہ اگر چہ ان کمپنیوں نے یہاں سے صرف چار کلو میٹر دور گنگل علاقے میں ٹاور نصب کئے ہیں تاہم ان دیہات کو نظر انداز کیا گیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ اس بارے ہم نے کئی بار ضلع انتظامیہ کو مطلع کیا تھا تاہم کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ۔انہوں نے مزید بتایا کہ اگر کئی کمپنیوں نے یہاں پر ٹاوروں کیلئے نشاندہی کی تھی لیکن بدقسمتی سے آج تک ٹاور نہیں لگائے گئے ۔