انڈسٹری کنیکٹ میٹ حمایت 2020 | لیفٹینٹ گورنر کانوجوانوں کے روزگار کیلئے ماحولیاتی نظام بنانے پر زور | ’حمایت‘پروگرام سے جموں کشمیر میں مستحکم افرادی قوت کی تشکیل نو ممکن

جموں // لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ہنر مند نوجوانوں کے لئے روزگار اور مستقل حوصلہ افزائی کے لئے ایک ماحولیاتی نظام بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ حمایت پروگرام کے ذریعہ ، ہم جموں و کشمیر میں ایک بہتر اور زیادہ مستحکم افرادی قوت کی تشکیل نو کر سکتے ہیں ، جو معاشرتی عدم مساوات کو بھی ختم کرنے میں کامیاب ہوگا۔لیفٹیننٹ گورنر نے یہ ریمارکس دیہی ترقی اور محکمہ پنچایتی راج کے محکمہ دیہی ترقی مشن منیجمنٹ یونٹ کے زیر اہتمام انڈسٹری کنیکٹ میٹ حمایت 2020 کے دوران دیئے۔نجی شعبے سے تعلق رکھنے والی 60 سے زیادہ تنظیموں کے نمائندوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ، لیفٹیننٹ گورنر نے ’حمایت پروگرام‘ کو حکومت ، تربیت کے شراکت داروں ، ملازمت فراہم کرنے والوں اور عوام کے مابین زبردست ہم آہنگی کی ایک بہترین مثال قرار دیا۔ حمایت ان نوجوانوں کے لئے ایک بے مثال اقدام ہے جنہیں ایک یا دوسری وجہ سے تعلیم چھوڑنا پڑی۔ انہیں اپنے خوابوں کو سمجھنے اور معاش حاصل کرنے کا دوسرا موقع فراہم کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ نوجوانوں کو روایتی اور ترقی پذیر مہارت دونوں کی ضرورت ہے۔ صنعت ، طلب اور مہارت سے متعلق تقاضے تیز رفتار ی سے بدل رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ مہارت کی تربیت صرف تعلیم کی سطح کے مطابق ہوسکتی ہے ، لہذا یہ ضروری ہے کہ ان شعبوں پر توجہ دی جائے ، جن کے بارے میں جاتا ہے کہ وہ ایک بڑی افرادی قوت کو ملازمت دیتے ہیں۔ دیہی اور شہری دونوں علاقوں میں حمایت پروگرام کے تحت ، جو 15 سے 35 سال کی عمر کے نوجوانوں کا احاطہ کرتا ہے ، کے لئے تکنیکی اور نرم مہارت کی تربیت جو بنیادی طور پر عالمی اقتصادی فورم کے ذریعہ بیان کردہ مہارتوں کا ایک سیٹ ہے ، ضروری ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ آنے والے دنوں میں ہمارے پاس بجلی ، گیس ، پانی ، تعمیرات ، الیکٹرانکس ، تھوک اور خوردہ تجارت ، ای کامرس ، ہوٹلوں ، نقل و حمل ، انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹکنالوجی ، فنانس اور انشورنس میں ہنر مند افرادی قوت کی بھاری ضرورتیں موجود ہوں گی۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مشاہدہ کیا کہ عالمی تحقیقاتی فرم کے مطابق ، ہنرمند ، لیکن ناتجربہ کار افراد کے لئے ملازمت کے مواقع ، 2015 سے 2019 کے درمیان 43 فیصد سے بڑھ کر 67 فیصد ہوگئے ہیں۔ گذشتہ سال دین دیال اپادھیہ گرایمن کوشلیہ یوجنا کے حمایت پروگرام کے تحت ، نوجوانوں کو 77 ہنروں میں مہارت کی تربیت دی جارہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بارہمولہ کا رہنے والا عبید حسین ، ایک نوجوان ہے جسے حمایت کے تحت تربیت دی گئی تھی اور اس وقت روبوٹ آپریٹر کی حیثیت سے کام کر رہا ہے۔انہوں نے ضلع ڈوڈا کے ایک دور دراز علاقے سے تعلق رکھنے والی میناکشی دیوی کی بھی مثال دی ، جسے کچھ گھریلو حالات کی وجہ سے اسکول چھوڑنا پڑا۔ اگرچہ اس نے باضابطہ تعلیم ترک کردی ہے ، لیکن وہ اپنے خوابوں سے دستبردار نہیں ہوئی تھی۔ حمایت نے اسے ایک ایسا مواقع  فراہم کیا جس سے باہر نکلیں اور مہمان نوازی کے شعبے میں پیشہ ورانہ طور پر تربیت حاصل کی جاسکے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ آج وہ حیدرآباد میں روزگار کمارہی ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنرنے  ہنر کی تربیت دینے والی ایجنسیوں کو مشورہ دیا کہ وہ COVID بحران کے خاتمے کے بعد جلد سے کلاؤڈ کمپیوٹنگ ، مصنوعی ذہانت ، مشین لرننگ ، بلاک چین اور سائبر سیکیورٹی کی تربیت فراہم کریں۔
 
 
 
 آیوشمان بھارت اسکیم
فائنانشل کمشنر صحت وطبی تعلیم نے عمل آوری کا جائزہ لیا
جموں//فائنانشل کمشنر صحت اور طبی تعلیم اتل ڈولو نے  وزیر اعظم کے ذریعہ جموں و کشمیر میں آیوشمان بھارت پی ایم جے اے وائی ایس ای ایچ اے ٹی سکیم کی عمل آوری کے لئے کئے گئے انتظامات کا جائزہ لینے کے لئے کنونشن سینٹر جموں کا دورہ کیا۔اَتل ڈولونے افسران پر زور دیا کہ وہ اس سکیم کو آسانی سے عمل آوری کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے متعلقہ افراد کو ہدایت دی کہ وہ گولڈن کارڈ کی تقسیم کے عمل کو تیز تر یقینی بنائیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس سکیم سے فائدہ اُٹھاسکیں۔اُنہوں نے ان سے کہا کہ ایس ای ایچ اے ٹی سکیم کی کامیاب عمل آوری کے لئے کامن سروس سینٹر (سی ایس سی) آپریٹروںکی خدمات کو مؤثر طریقے سے استعمال کریں۔اس موقعہ پر پرنسپل سیکرٹری محکمہ بجلی اور اطلاعات روہت کنسل ،صوبائی کمشنرجموں سنجیو ورما ، ضلع ترقیاتی کمشنرجموں سشما چوہان ، این ایچ ایم کے ڈائریکٹر بھوپندر کمار ، پروگرام ہیڈ دوردرشن جموں وِنود بھان اور دیگر اعلی افسران موجود تھے۔