جواہر ٹنل//اے آئی پی سربراہ انجینئر رشید کو کل جموں کے تین روزہ دورے پر جاتے ہوئے جواہر ٹنل کے اُس پار پولیس اور سی آر پی ایف نے گرفتار کرکے واپس کشمیر بھیج دیا۔ پارٹی ترجمان نے کہا کہ انجینئر رشید جموں خطہ کے مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور ایڈوکیٹ طالب کے خلاف جاری کردار کشی کے پیچھے چھپے عزائم سے لوگوں کو با خبر کرنے کیلئے خطہ کے تین روزہ دورے پر جا رہے تھے ۔ ترجمان نے ریاستی انتظامیہ سے کہا کہ جس طرح سے وہ ایک چنے ہوئے عوامی نمائندے کو بار بار جموں صوبے میں داخل ہونے سے روکتی ہے اس سے نہ صرف ہندوستانی جمہوریت کی کالی دیوی بے نقاب ہوتی ہے بلکہ پولیس انتظامیہ کی گبراہٹ کی بھی بھر پور عکاسی بھی ہوتی ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ انجینئر رشید کو نماز جمعہ کے بعد بانہال میں ایک پُر امن احتجاجی اجتماع میں شرکت کرنی تھی لیکن پولیس نے انہیں جواہر ٹنل کے پاس گرفتار کرکے زبردستی واپس کشمیر بھیج دیا ۔
انجینئر رشید جموں جاتے ہوئے گرفتار
