سرینگر //لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی صدارت میں منعقد ہونے والی انتظامی کونسل نے ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی تجویز کو منظوری دی تا کہ ٹراما ہسپتال بجبہاڑہ ، اننت ناگ کو مضبوط بنانے کیلئے 24 اسامیاں تخلیق کی جا سکیں ۔ یہ ہسپتال مرکزی معاونت اسکیم کے تحت بنایا گیا ہے۔ قومی شاہراہ پر ٹراما کئیر تعمیر کا مقصد قومی شاہراہوں کے ساتھ موجود صحت کی دیکھ بھال کے اداروں میں ٹراما سروسز کو مضبوط بنانا ہے ۔ اس کا مقصد ٹروما کئیر نیٹ ورک تیار کر کے روڈ حادثات کی وجہ سے ہونے والی اموات کو کم کرنا ہے جس میں50 کلو میٹر سے زیادہ تک کسی حادثے کے شکار کو منتقل نہیں کرنا پڑے گا ۔ ٹراما ہسپتال اب 24 اضافی کنسلٹنٹ سرجنز ، معالجین ، اینستھیٹسٹس، آرتھو سرجنز ، ریڈیالوجسٹس اور میڈیکل افسران کے علاوہ کافی پیرا میڈیکل سٹاف اور ٹیکنیشنز کے ساتھ ساتھ جنوبی کشمیر کے مریضوں کی چوبیس گھنٹے کی اہم دیکھ بھال کو یقینی بنانے اور پیچیدہ زخموں کی وجہ سے حادثے سے متعلقہ جانی نقصان کم کرنے میں مدد دے گا ۔ اس کے علاوہ انتظامی کونسل نے گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر میں بلڈ بنک کے شعبے میں پروفیسر کی ایک پوسٹ کی بھی منظوری دی ۔ اس سے نیشنل میڈیکل کمیشن کی طرف سے نشاندہی کی گئی کمی کو دور کیا جائے گا اور کالج میں ڈی این بی کورسز شروع کرنے کے اصولوں کو بھی پورا کیا جائے گا ۔ انتظامی کونسل میٹنگ نے جموں و کشمیر میں سرکاری عمارتوں کے کاربن فوٹ پرنٹ کو کم کرنے کی کوشش میں جموں اسمارٹ سٹی لمٹیڈ کے ذریعہ جموں شہر کی میونسپل حدود میں سرکاری عمارتوں پر گرڈ سے بند چھت پر شمسی توانائی کے پلانٹس کی تنصیب کی منظوری دی ۔ یہ منصوبہ مارچ 2023 تک 53.10 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے مکمل ہو جائے گا ، جو بیرونی طور پر خریدی گئی بجلی پر کم انحصار سے بچت کی وجہ سے سالانہ 22 فیصد کی شرح سے وصول کیا جائے گا ۔ یہ تنصیب چھتوں پر چلنے والے سولر پاور پلانٹس کو نیٹ میٹرنگ کی بنیاد پر مین پاور گرڈ سے بھی جوڑے جائیں گے ۔ انتظامی کونسل نے 5000 زرعی شمسی پمپوں کی تنصیب کی منظوری بھی دی۔انتظامی کونسل نے29.73 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے کٹھوعہ میں ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس کی تعمیر کیلئے انتظامی منظوری دی ۔