انتظامیہ کی نا اہلی سے بلنوئی پنچایت میں پانی کی شدید قلت

مینڈھر //مینڈھر سب ڈویژن کی سرحدی پنچایت بلنوئی میں محکمہ آب رسانی اور مقامی انتظامیہ کی نا اہلی کی وجہ سے مکینوں کو پینے کے صاف پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جبکہ مقامی لوگ اب فوج سے پینے کا صاف پانی لینے پر مجبور ہو گئے ہیں ۔مکینوں نے بتایا کہ منکوٹ بلاک میں صفرلائن کے قریب آباد پنچایت میں محکمہ کی جانب سے چلائی جارہی ’کشتی واٹر سپلائی سکیم ‘کئی عرصہ سے بند پری ہوئی ہے جبکہ محکمہ کے ملازمین اور مقامی انتظامیہ عوامی مشکل کو پوری طرح سے نظر انداز کررہی ہے جس کی وجہ سے سرحدی اور پہاڑی علاقہ میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد پینے کے صاف پانی سے محروم ہو گئی ہے ۔مقامی سرپنچ نسیم اختر نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سرحدی علاقوں کی عوام کو یکسر نظر انداز کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے ان کے پاس بنیادی سہولیات بھی موجود نہیں ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ سرحدی علاقہ کی عوام کو پانی سپلائی کرنے کیلئے بلنوئی علاقہ میں ایک ٹینک تعمیر کیا گیا تھا جس کی چھت ہی گر گئی ہے اور متعلقہ ملازمین ڈیوٹی پر حاضر ہی نہیں ہو تے جبکہ مکینوں کو پینے کے صاف پانی کی شدید قلت کا سامنا کرناپڑرہا ہے ۔سرپنچ موصوفہ نے بتایا کہ مکینوں نے محکمہ کی لاپرواہی سے تنگ آکر فوج سے مدد لی ہوئی ہے جبکہ علاقہ میں فوج کی جانب سے لگ بھگ 5سو کنبوں کو پینے کا صا ف پانی سپلائی کیا جارہاہے ۔مقامی پنچایتی اراکین و معززین نے انتظامیہ سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ کشتی بلنوئی واٹر سپلائی سکیم کی تعمیر کی تحقیقات کروائی جائے جبکہ اس سلسلہ میں ملوث ملازمین کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے ۔انہوں نے کہاکہ جلدازجلد سکیم کو فعال بنا کر عوام کو پانی سپلائی کیا جائے تاکہ ان کی مشکلات حل ہو سکیں ۔