سرینگر// حریت(گ) کے چیئرمین سیدعلی گیلانی نے23اپریل کو اننت ناگ پارلیمانی انتخابی حلقے کے چنائوکامکمل بائیکاٹ اور اس دن ضلع میں ہمہ گیر ہڑتال کی اپیل دہراتے ہوئے کہا کہ فوج اور نیم فورسزدستوں کی موجودگی میں الیکشن کی کوئی اعتباریت نہیں ہے ۔ایک بیان میں گیلانی نے کہا کہ لوگوںنے سرینگر پارلیمانی انتخاب کے دوران جس جذبے، حوصلے اور یکسوئی کا مظاہرہ کیا ، اس کو آج ایک بار پھر یاد رکھنے اور دہرانے کی ضرورت ہے تاکہ دنیا تک پیغام پہنچ جائے کہ انتخابات رائے شماری کا بدل نہیں ہوسکتے، جس کا کشمیری قوم کے ساتھ بین الاقوامی سطح پر وعدہ کیا گیا ہے اور جس کے لیے یہاں کے لوگ جدوجہد کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری قوم حصولِ حقِ خودارادیت کے لیے قربانیاں پیش کررہی ہیں اور ان قربانیوں کی حفاظت کے لیے ضروری ہے کہ لوگ ہر اس عمل کا حصہ بننے سے احتراز کریں ، جو ان کے سفرِ آزادی کو طویل بنانے کا موجب بنتا ہو اور جس سے ان قربانیوں پر حرف آنے کا احتمال پیدا ہوتا ہو۔ گیلانی نے سوال کیا کہ کیا چندسو لوگ اپنی شکم سیری کے لیے ڈیڑھ کروڑ سے زائد آبادی کی قربانیوں کا سودا کرنے کے متحمل ہوسکتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ انتخابات کوبھارت بین الاقوامی فورموں پر ایک کارڈ کے طور استعمال کرتا ہے اور اس کے ذریعے سے دنیا کو یہ یقین دلانے کی کوشش کرتا ہے کہ کشمیری عوام بھارت کے ساتھ خوش ہیں اور الیکشن میں حصہ لے کر وہ الحاق کی توثیق کرتے ہیں۔