امیر جماعت پر سیفٹی ایکٹ عائد،کٹھوعہ جیل منتقل

سرینگر// ریاستی حکومت نے جماعت اسلامی جموں وکشمیر کے امیر ڈاکٹر عبدالحمید فیاض پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کرتے ہوئے انہیں کٹھوعہ جیل منتقل کردیا ۔ادھرجماعت اسلامی کے امیرضلع ا ورامیرتحصیل بانڈی پورہ کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کورٹ بلوال جیل منتقل کیاگیاہے۔ریاستی حکومت نے ڈاکٹر عبدالحمید فیاض پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کرے انہیں کٹھوعہ جیل منتقل کر دیا۔ پولیس نے 22فروری کی شام دیر گئے اپنی رہائش گاہ واقع حیدرپورہ سے گرفتار کرتے ہوئے پولیس تھانہ بڈگام منتقل کیا گیاجس کے بعد انہیں ہمہامہ بھیج دیا گیا۔اس دوران ڈاکٹر فیاض کو کئی دنوں تک سرینگر سنٹرل جیل بھی منتقل کیا گیا تاہم بعد میں انہیں واپس ہمہامہ پولیس تھانہ منتقل کیا گیا ۔ خیال رہے مرکزی حکومت کی طرف سے جماعت اسلامی کو غیر قانونی قرار دینے اور اس پر پانچ سالہ پابندی عائد کرنے سے ایک ہفتہ قبل ہی پولیس نے وسیع پیمانے پر جماعت مخالف کریک ڈائون شروع کردیا جس کے تحت 300ارکان جماعت کو گرفتار کرتے ہوئے وادی کے مختلف تھانوں اور سب جیلوں میں مقید کیا گیا۔ واضح رہے انتظامیہ نے جماعت کے کئی سینئر لیڈران پرپبلک سیفٹی ایکٹ کرتے انہیں اندرون و بیرون وادی کی مختلف جیلوں میں منتقل کردیا ہے جن میں نائب امیر جماعت احمد اللہ پرے مکی، ترجمان ایڈوکیٹ زاہد علی، مشاق احمد، محمد اسکندر، ارشد داس، اعجاز احمد، مجاہد شبیر فلاحی کے علاوہ درجنوں افراد شامل ہیں۔ادھر کشمیر عظمیٰ کے بانڈی پورہ کے نامہ نگار عازم جان کے مطابق جماعت اسلامی کے امیرضلع ا ورامیرتحصیل بانڈی پورہ کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کورٹ بلوال جیل منتقل کیاگیاہے۔جماعت اسلامی کے امیرضلع محمدسکندرملک گنڈپورہ اورامیرتحصیل شیخ علی محمد اشٹنگو جوپولیس اسٹیشن بانڈی پورہ میں بند تھے،پر پولیس نے پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کرکے جموں روانہ کردیا۔اُن کے عزیزواقارب نے بتایا کہ وہ تبلیغی کام میں مصروف تھے اور کوئی غیرقانونی کام نہیں کرتے تھے لیکن حکومت نے اُن کی راہ میں ظالمانہ طوررکاوٹ ڈال دی ۔