فوجی اہلکاروں پر فرد جرم عائد کرنا تصادم کے فرضی ہونے کا ثبوت: تاریگامی
یواین آئی
سری نگر// سی پی آئی (ایم) کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر یوسف تاریگامی نے کہا ہے کہ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں میں 18 جولائی کو راجوری کے تین مزدوروں کے قتل پر نا معلوم فوجی اہلکاروں پر فرد جرم عائد کرنے سے اس بات کی تصدیق ہوجاتی ہے کہ یہ ایک فرضی انکاؤنٹر تھا۔انہوں نے ہفتے کو یہاں جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ فوج کی طرف سے کی گئی کورٹ آف انکوائری حوصلہ افزا ہے لیکن اس بات کو یقینی بنایا جانا چاہئے کہ کسی بھی بہانے انصاف کرنے میں تاخیر نہ ہوجائے۔ تاریگامی نے الزام عائد کیا کہ راجوری سے یہ تین افراد شوپیاں مزدوری کے لئے آئے تھے لیکن وہاں انکواؤنٹر کے نام پر ان کو قتل کر دیا گیا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان کے ڈی این اے نمونوں کی جلد تصدیق کی جانی چاہئے تاکہ تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچایا جاسکے۔موصوف نے حکام سے شوپیاں فرضی جھڑپ میں ملوثین کو قرار واقعی سزا سنانے کی تاکید کرتے ہوئے کہا،’’شوپیاں فرضی جھڑپ میں ملوثین کو قرار واقعی سزا سنانے کو یقینی بنایا جانا چاہئے نیز ان کو، جنہیں اس نوعیت کے کیسوں میں اب تک سزا نہیں دی گئی ہے، بھی سزا دی جانی چاہئے‘‘۔انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ تحقیقات میں شفافیت کو یقینی بنایا جانا چاہئے اور پہلے اعلان شدہ تحقیقات کے رپورٹس کو منظر عام پر لایا جانا چاہئے۔ تاریگامی نے کہا کہ بتہ مالو سے تعلق رکھنے والی خاتون اور سوپور میں زیر حراست ایک نوجوان کی ہلاکتوں میں بھی ملوثین کو سزا ملنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ وردی پوش مجرموں کو بھی سزا ملنی چاہئے اس سے قانون توڑنے والوں کی حوصلہ شکنی ہوگی۔
عوامی نیشنل کانفرنس کی تحقیقاتی کارروائی کی سراہنا
سرینگر//عوامی نیشنل کانفرنس نے فوج کے بیان اور فوری کارروائی کاخیرمقدم کیا ہے جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ فوج نے ’افسپا‘کے تحت تفویض اختیارات کا ناجائزاستعمال کرتے ہوئے راجوری کے تین مزدورں کو شوپیان میں ایک فرضی تصادم میں ہلاک کیا۔پارٹی کے سینئرنائب صدر مظفر شاہ نے اس سلسلے میںفوج کی طرف سے کی گئی کاروائی کی سراہنا کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اس حوالے سے تمام قانونی لوازمات کومعینہ مدت کے دوران پورا کرکے ملوث فوجی اہلکاروں کو تعزیرات ہند کی دفعہ302کے تحت سزادی جائے.۔انہوں نے کہا کہ اس سے مستقبل میں حفاظتی فورسز کیلئے ایک مثال قائم ہوگی اور وہ جموں کشمیرمیں جنگجو مخالف آپریشنوں اورامن وقانون کی کارروائیوں کے دوران احتیاط برتیں گے۔عوامی نیشنل کانفرنس نے جموں کشمیر سے فوری طور افسپا قانون کو واپس لینے کا مطالبہ بھہی دہرایا۔پارٹی نے گپکار اعلامیہ کی حامی جماعتوں پرزوردیا کہ وہ افسپاقانون کی واپسی کا مطالبہ کریں۔