Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
جمعہ ایڈیشن

امر بالمعروف اور نہی عن المنکر فکرو فہم

Towseef
Last updated: August 22, 2024 11:50 pm
Towseef
Share
5 Min Read
SHARE

شعیب احمد فردوس

ارشاد باری تعالیٰ ہے، ترجمہ: تم بہترین امت ہو جو سب لوگوں (کی رہنمائی) کے لئے ظاہر کی گئی ہے، تم بھلائی کا حکم دیتے اور برائی سے منع کرتے ہو اور اللہ پر ایمان رکھتے ہو، اور اگر اہلِ کتاب بھی ایمان لے آتے تو یقینا ًان کے لئے بہتر ہوتا، ان میں سے کچھ ایمان والے بھی ہیں اور ان میں سے اکثر نافرمان ہیں۔ (سورہ ٔآل عمران،:۱۱۰)اس آیت میں اللہ تبارک وتعالیٰ نے امت محمدیہ کی باقی تمام امتوں اور قوموں کے مقابلے میں فضیلت وشان بیان فرمائی ہے اور وجہ اس کی یہ ہے کہ یہ مخلوق خدا کو نفع پہنچانے کے لئے وجود میں آئی ہے۔ اس کا سب سے بڑا نفع یہ ہے کہ یہ مخلوق کی روحانی اور اخلاقی اصلاح کی فکرکرتی ہے اور یہ اس امت محمدیہ کا فریضہ منصبی ہے۔

اگر چہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر( یعنی لوگوں کو نیکیوں کا حکم کرنے اور برائیوں سے روکنے) کا حکم پچھلی امتوں کو بھی دیا گیا تھا،لیکن اس کی تکمیل اسی امت کے ذریعے ہوئی ہے۔ دوسرا پچھلی امتوں نے اس حکم کو چھوڑ دیا تھا،جب کہ اس امت محمدیہ کے حوالے سے نبی آخر الزماں ،محمد عربی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیش گوئی ہے کہ اس امت میں تا قیامت ایک جماعت ایسی قائم رہے گی جو برابر یہ فریضہ انجام دیتی رہے گی۔یہی اس امت کی وجہ افتخار و وجہ امتیاز ہے۔

امام قرطبی رحمہ اللہ احکام القرآن میں فرماتے ہیں کہ’’یہ اعزاز اِس امت کے پاس اس وقت تک برقرار رہے گا، جب تک وہ اس دین پر قائم رہے گی اور نیکی کا حکم دینے اوربرائی سے روکنے والی صفت ان میں باقی رہے گی۔ اگر انہوں نے برائی کواچھائی سے بدلنے کی بجائے اس برائی کو خود اپنا لیا تو یہ اعزاز ان سے خود بخود چھن جائے گا‘‘۔

اس کی تائید نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اس روایت سے ہوتی ہےجس میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تین جرائم کی تین سزائیں بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: جو امام جلال الدین السیوطی علیہ الرحمہ نے اپنی تفسیر دُرِّمنثور میں نقل فرمائی ہے کہ ’’جب میری امت دنیا کو بڑی چیز سمجھنے لگے گی تو اسلام کی ہیبت و وقعت اس کے قلوب سے نکل جائے گی۔

جب امر بالمعروف اور نہی عن المنکر چھوڑ بیٹھے گی تو وحی کی برکات سے محروم ہوجائے گی اور جب آپس میں گالی گلوچ اختیار کرے گی تو اللہ جل شانہ کی نگاہ سے گر جائے گی‘‘۔ اسی طرح صحیح بخاری میں حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے نقل کردہ روایت سے واضح ہوتا ہے کہ کوئی بھی معاشرہ اس وقت تک فلاح نہیں پا سکتا،جب تک کہ وہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے فریضے کو انجام نہ دے۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا’’ اللہ کی حدود پر قائم رہنے اور اس کے پامال کرنے والے کی مثال ان لوگوں کی سی ہے، جنہوں نے ایک دو منزلہ کشتی کے اوپر اور نیچے والے حصے کے حوالے سے قرعہ اندازی کی (کہ کون کس منزل پر رہے گا) تو کچھ کو اوپر والا حصہ ملا اور کچھ کو نیچے والاحصہ ملا۔ پھر نیچے والوں کو پانی کی ضرورت ہوتی تو وہ اوپر والوں کے پاس جاتے(اور اپنی پانی کی ضرورت پوری کر لیتے) (ایک دن )ان لوگوں نے سوچا کہ اگر ہم نچلے حصے میں سوراخ کر دیں (اور پانی کی ضرورت خود پوری کر لیں)اور اوپر والوں کو (بار بار جانے کے ذریعے سے) تکلیف نہ دیں تو کتنا اچھا رہے گا۔

اب اگر اوپر والے ان نیچے والوں کو ان کے (اس احمقانہ) ارادے پر عمل کرنے سے نہ روکیں اور انہیں اپنے حال پر چھوڑ دیں، تو وہ سب کے سب ڈوب کر ہلاک وبرباد ہوجائیں گے۔ اگر وہ انہیں بروقت روک دیں تو وہ سب ہلاک ہونے سے بچ جائیں گے‘‘۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو معاشرے کی اصلاح کی فکر کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی اصلاح کرنے کی بھی توفیق عطا فرمائے ۔(آمین)

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
سکول پکنک کیلئے اجازت لینے کی ضرورت کے فیصلہ پر نظر ثانی کی جائے گی :ناظم تعلیم کشمیر
تازہ ترین
تپن کمار ڈیکا کو انٹیلی جنس بیورو کے ڈائریکٹر کے طور مزید ایک سال کی توسیع مل گئی، با ضابطہ طور پر حکمنامہ جاری
تازہ ترین
ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی سیاحوں کو دوبارہ سے کشمیر آنے کی اپیل
تازہ ترین
شمالی فوج کے فوجی کمانڈر کا دورہ کشمیر ، سیکورٹی اور آپریشنل تیاریوں کا جائزہ لیا
تازہ ترین

Related

جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

May 15, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

May 8, 2025
جمعہ ایڈیشن

خدمتِ خلق پر عطائے الٰہی شمع فروزاں

May 8, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

May 1, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?