واشنگٹن//امریکہ کے ایک وفاقی جج نے جمعہ کو میکسیکو میں امریکہ سے داخل ہونے پر سرحدی افسران کے الگ کئے گئے سینکڑوں پناہ گزیں خاندان کو دوبارہ ملانے کے منصوبہ کو منظوری دے دی۔ امریکی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ڈانا سبراو سینٹ ڈیاگو میں معاملے کی سماعت کے دوران کہا ''عدالت مشترکہ مجوزہ منصوبہ کو منظوری کرتی ہے ''۔سماعت میں وزارت انصاف اور شہری آزادی کے وکیل بھی موجود تھے ۔ امریکی حکومت اور پناہ گزین کے حقوق کے حامیوں کی رضامندی کی بنیاد پر تیار اس منصوبے کو پانچ سے 17 سال سال کی عمر 2،551 بچوں کے ان خاندانوں کے ساتھ دوبارہ ملانے کے دوسرے مرحلہ کی شکل میں دیکھا جارہا ہے ۔ ان خاندانوں کو صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے پناہ گزینوں کے تئیں زیرو ٹالرینس پالیسی کے تحت الگ الگ کیا گیا تھا۔ دوبارہ ملانے کے منصوبہ کے تحت، ان بچوں کے ملک کے باہر رہنے والے والدین کی شناخت کرکے ، بچوں کے تئیں ان کی نیت کا پتہ لگایا جائے گا۔