نئی دہلی//یو این آئی// ریلوے کی وزارت نے نان ٹیکنیکل پاپولر کیٹیگری (این ٹی پی سی) کی 35,000 سے زیادہ پوسٹوں پر گروپ ڈی کے دوسرے مرحلے اور پہلے مرحلے کے امتحانات پر پابندی لگانے اور پانچ رکنی ایک کمیٹی تشکیل دے کر مشتعل طلباء کی شکایت درج کرنے کا فیصلہ کیا۔بہار میں طلباء کے پرتشدد احتجاج کو دیکھتے ہوئے وزارت ریلوے نے بدھ کو ایک بیان جاری کر کے اس فیصلے کی جانکاری دی۔ این ٹی پی سی کے دوسرے مرحلے کا کمپیوٹر پر مبنی امتحان 15 سے 19 فروری اور گروپ ڈی تکنیکی آسامیوں کے لیے پہلے مرحلے کا کمپیوٹر پر مبنی امتحان 23 فروری سے شروع ہونا تھا۔ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بہار میں پرتشدد احتجاج کے پیش نظر ریلوے کی وزارت نے این ٹی پی ایس کے لیے دوسرے مرحلے کے کمپیوٹر پر مبنی امتحان اور گروپ ڈی کے لیے پہلے مرحلے کے کمپیوٹر پر مبنی امتحان کو فی الوقت روک دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ امیدواروں کے شکوک و شبہات کو دور کرنے کے لیے ایک اعلیٰ اختیاراتی پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ۔ اس کمیٹی کی سربراہی ریلوے بورڈ کے پرنسپل ایگزیکٹو ڈائریکٹر (صنعتی تعلقات) دیپک پیٹر کریں گے جبکہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر اسٹیبلشمنٹ (ریلوے بھرتی بورڈ) راجیو گاندھی کمیٹی کے ممبر سکریٹری ہوں گے ۔ کمیٹی میں ویسٹرن ریلوے کے چیف پرسنل آفیسر (ایڈمنسٹریشن) آدتیہ کمار، چیئرمین ریلوے ریکروٹمنٹ بورڈ چنئی جگدیش الگر اور چیئرمین ریلوے ریکروٹمنٹ بورڈ بھوپال مکیش گپتا ممبران کے طور پر ہوں گے ۔ ریلوے بورڈ نے ایک ای میل اکاؤنٹ بھی بنایا ہے ۔ آر آر بی کمیٹی میں railnet.gov.in پر شکایت درج کرائی جا سکتی ہے ۔بیان کے مطابق کمیٹی این ٹی پی سی کی آسامیوں کے لیے پہلے مرحلے کے کمپیوٹر پر مبنی امتحان کے نتائج کے حوالے سے امیدواروں کے شکوک و شبہات کو سمجھے گی اور تشخیصی نظام کا جائزہ لے گی۔ اس کے لیے کمیٹی امتحان کے پہلے مرحلے میں پاس ہونے اور ناکام ہونے والے دونوں امیدواروں کے خیالات سنے گی اور پھر اپنی رپورٹ وزارت ریلوے کو پیش کرے گی۔ کمیٹی اس بات کا خیال رکھے گی کہ پہلے مرحلے کے امتحان میں دوسرے مرحلے کے لیے منتخب ہونے والے امیدوار متاثر نہ ہوں۔وزارت ریلوے کمیٹی کی رپورٹ آنے کے بعد مزید فیصلہ کرے گی۔ ستمبر 2019 میں وزارت ریلوے نے تکنیکی اور غیر تکنیکی زمروں کی ایک لاکھ سے زیادہ آسامیوں کے لیے نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ جس کے بعد ریلوے کو 2.25 کروڑ سے زیادہ درخواستیں موصول ہوئیں۔ کووڈ وبا کے دوران پچھلے سال پہلے مرحلے کے لیے کمپیوٹر پر مبنی امتحان لیا گیا تھا۔