سرینگر//ریاست میں اسمبلی انتخابات کے انعقاد میں تاخیر کیلئے مختلف سیاسی پارٹیاں الیکشن کمیشن سے وضاحت طلب کررہی ہیں ۔نیشنل کانفرنس ،پی ڈی پی اور کانگریس کی طرف سے کمیشن کے فیصلے پر سوالات اٹھائے جانے کے بعد نیشنل پینتھرس پارٹی نے بھی الیکشن کمیشن کے فیصلے کو ہدف تنقید بنایا ہے۔تھرس پارٹی کے سرپرست اعلی پروفیسربھیم سنگھ نے الزام عائد کیا ہے کہ جموں وکشمیر میں اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات کے تعلق سے دوہرا معیار اختیارکیا گیا ہے جس پر وزیراعظم اور الیکشن کمیشن آف انڈیا کوعوام کے سامنے وضاحت کرنی چاہئے۔انہوں نے الیکشن کمیشن سے جموں وکشمیر میں لوک سبھا انتخابات کے تعلق سے اپنا موقف بتانے اور اسمبلی انتخابات نہ کرانے کی وجہظاہر کرنے کیلئے کہا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن ریاست میں اسمبلی انتخابات نہ کرانے کی وجہ سیکورٹی اسباب بتارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وضاحت سے ریاست کے لوگ ،ووٹر مطمئن نہیں ہوں گے جو جموں وکشمیر میں 1951سے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرتے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اننت ناگ (کشمیر) میں تین مختلف مراحل میں تین مختلف تاریخوں پر پولنگ کرانے کو جائز نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔ اسی طرح جموں لوک سبھا حلقہ اور بارہمولہ (کشمیر) میں پولنگ 11اپریل 2019کو رکھی گئی ہے جبکہ سری نگر اور ادھمپور میں پولنگ 18اپریل کو رکھی گئی ہے اس کی کیا وجہ ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ بھی دلچسپ ہے کہ لوک سبھاحلقہ اننت ناگ میں 23 ,29اپریل اور پھر ایک ہفتہ بعد 6مئی ۔2019کو پولنگ رکھی گئی ہے۔پنتھرس سربراہ نے چیف الیکشن کمشنر سے جموں وکشمیر میں سرگرم تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کی ہنگامی میٹنگ بلانے کی اپیل کی۔