سرینگر//ڈیمو کریٹک فریڈم پارٹی نے اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ وہ ممبر ممالک کو انسانی حقوق کے معاہدوںپر عمل کرائے جنہوںنے دستخط کئے ہیں اور بنیادی ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔ عالمی یوم حقوق البشر کے حوالے سے فریڈم پارٹی کے صدر دفتر میں ایک تقریب منعقد ہوئس جس کی صدارت سیکریٹری جنرل مولانا محمد عبداللہ طاری نے کی۔ تقریب میں پارٹی کے سینئر عہدیداران اور کارکنان بھی موجود تھے۔ مقررین نے اقوام متحدہ کے ماتحت ادارے انسانی حقوق کمیشن پر واضح کیا کہ بھارت کی طرف سے کشمیری عوام کے حق خود ارادیت سے مسلسل انکار انسانی حقوق کی سب سے بڑی اور سنگین پامالی ہے۔مقررین نے اقوام متحدہ پر واضح کیا کہ وہ اپنے ممبر ممالک کو اُن معاہدوں پر عمل کرانے کے ٹھوس اقدامات کرے جن پر مذکورہ ممبر ممالک کے دستخط ہیں ۔ مقررین نے کہاکہ اگر کوئی ممبر ملک اقوام متحدہ کے بنیادی ضوابط کی خلاف ورزی میںمبتلا پایا جاتا ہے تو اُس کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جانی چاہئے، ایسا کرکے ہی یہ عالمی ادارہ اپنی اعتباریت بچانے میں کامیاب ہوسکتا ہے بصور ت دیگر محض بیانات جاری کرنے سے متاثرہ عوام کا کوئی بھلا نہیں ہوتا ہے اور یوں اقوام متحدہ اور اس سے منسلک دیگر ادارے آہستہ آہستہ اپنی افادیت کھوتے جارہے ہیں۔مقررین نے کہاکہ ستم ظریفی یہ ہے کہ بھارت نہ صرف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پاس کردہ قراردادوں پر عمل در آمد سے انکار کررہا ہے بلکہ سرزمین جموں وکشمیر میں موجود لاکھوںفورسز اہلکاروں نے ریاست کو دنیا کا سب سے زیادہ فوجی جمائو والا علاقہ بنایا ہے۔ صدارتی خطبے میں مولانا طاری نے کشمیر کے اطراف و اکناف میں نہتے شہریوں کیخلاف طاقت کے اندھے استعمال پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ جموںو کشمیر کے عوام کے سیاسی حقوق سے انکار کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے پورے خطے کے اندر عدم استحکام کی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ نئی دلی لگاتار کوشش میں ہے کہ کسی طرح جموںو کشمیر میں جاری سیاسی جد و جہد کو عالمی عسکریت سے جوڑے لیکن حقیقت حال یہی ہے کہ یہاں کے مٹھی بھر نوجوانوں نے نئی دلی کے مسلسل انکار کی وجہ سے ہی بندوق کی راہ اپنائی ہے۔مولانا طاری نے کہاکہ بھارتی فورسز اور اُن کے مقامی معاونین لوگوں کو جیلوں کی زینت بنارہے ہیں، تلاشی آپریشنوں کی آڑ میں اُن کی تذلیل کررہے ہیں، اُن کی جائدادوں کو نقصان پہنچاکر اُنہیں اقتصادی طور کمزور بنارہے ہیں۔مولانا طاری نے اقوام متحدہ ہیومن رائٹس کمیشن سے اپیل کی کہ وہ کشمیر کی صورتحال کا سنجیدہ نوٹس لے۔انہوں نے کہاکہ مذکورہ ادارے نے کچھ ماہ قبل کشمیر کے بارے میں جو رپورٹ جاری کی، وہ حوصلہ افزا تھی۔ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ یہ عالمی ادارہ ایک اعلیٰ سطحی وفد کشمیر بھیجے تاکہ وہ بذات خود یہاں کے سنگین حالات کا جائزہ لے سکے۔انہوں نے اقوام متحدہ اور اس سے منسلک دیگر اداروں پر زور دیا کہ وہ اپنا اثر و رسوخ استعمال کرکے شبیر شاہ اور جملہ سیاسی قیدیوں کی رہائی کو یقینی بنائیں۔