افغان بحران پرسلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج

نیویارک //افغانستان میں بڑھتے ہوئے پرتشدد واقعات پر غور کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کا ہنگامی اجلاس آج یعنی جمعہ (6 اگست) کو طلب کر لیا گیا۔ یہ اجلاس بڑے شہروں میں طالبان کے حملوں اور وزیر دفاع بسمہ اللہ محمدی کی رہائش گاہ پر حملے کے حوالے سے افغان وزیر خارجہ حنیف اتمر کی بھارتی ہم منصف ایس جے شنکر سے گفتگو کے بعد بلایا گیا ہے۔افغان وزیر خارجہ نے بھارتی ہم منصب سے گفتگو کے دوران مبینہ طور پر سلامتی کونسل کا خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تھا۔بھارت، جو فی الحال اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن ہے، اگست کے لیے طاقتور ادارے کی صدارت کر رہا ہے۔اجلاس کے دوران افغان وزیر خارجہ حنیف اتمر اور افغانستان میں اقوام متحدہ کے معاون مشن کی سربراہ ڈیبرہ لیونس سلامتی کونسل کے اراکین کو صورتحال سے آگاہ کریں گے۔دوسری طرف افغانستان میں طالبان اور افغان فوج کے درمیان پرتشدد جھڑپ کے واقعات کے سبب امریکہ نے پاکستان سے افغان مہاجرین کیلئے سرحدیں کھولنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ جب کہ پاکستان کا خیال ہے کہ امریکہ کا سرحدیں کھولنے کا مطالبہ دونوں ملک کے مابین پہلے سے جاری کشیدگی میں اضافہ کرسکتا ہے ۔دریں اثنا ترک حکومت نے بھی افغانوں کو دوبارہ آباد کرنے کے لیے تیسرے ممالک کو استعمال کرنے کے امریکی منصوبے پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس اقدام سے خطے میں 'مہاجرین کا ایک بڑا بحران' پیدا ہوگا۔ترکی کی وزارت خارجہ نے انقرہ میں جاری ایک بیان میں کہا کہ ہم اپنے ملک سے مشورہ کیے بغیر امریکہ کے غیر ذمہ دارانہ فیصلے کو قبول نہیں کرتے ۔انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ ان لوگوں کو اپنے ملک لے جانا چاہتا ہے تو ان کو براہ راست طیاروں کے ذریعے اپنے ملک منتقل کرنا ممکن ہے ۔