افسانچے

فکر

اس کی بیوی کو اچانک بخار ہوا تو وہ بہت گھبرا گیا۔رات بھر بار بار اٹھ کے اس کی طبیعت پوچھی۔۔دوائی پلاتا رہا۔۔۔اور دعائوں کا وِرد کرتا رہا۔۔۔صبح ہوئی تو بخار نہیں تھا۔ بیوی ٹھیک ٹھاک تھی۔اور ہشاش بشاش۔۔اس نے خاوند کا ہاتھ اپنے ہونٹوں سے لگایا اور چوم لیا ۔۔” آپ کو میری کتنی فکر ہے ۔۔۔آج مجھے پتہ چلا۔۔۔رات بھر آپ میرے ساتھ جاگتے رہے، اور میری دیکھ بال کی۔۔۔۔آپ کے لئے میرا پیار آج دوگنا ہوا ہے۔۔“ کہہ کر اس کی آنکھوں سے آنسوں چھلکنے لگے۔۔۔
خاوند نے اس کے سر پہ ہاتھ پھیرا اور مسکرا کر گویا ہوا۔۔۔” ارے میرا فرض ہے۔۔میں فکر نہیں کرتا اور کون کرتا۔۔۔“
اور دل ہی دل میں بولنے لگا۔۔” ارے پردیس سے میں آیا تھا، تم نہیں۔۔۔ تمہارے بخار نے مجھے پریشان کیا تھا کہ کہیں مجھے ”کرونا“ تو نہیں ہوا ہے۔۔۔
 
 

دیکھا دیکھی

وہ بار بار اپنی پانچ برس کی بچی کو تھپڑ مار رہی تھی اور ڈپٹ کے بول رہی تھی” تم اپنی چچیری بہن کے سامنے کچھ بھی نہیں ہو ۔۔وہ صرف چار سال کی ہے، اور کل میں ان کے وہاں گئی تو اس کی ماں اس سے پوچھ رہی تھی ہیپو پوٹومسHepopotomas کی سپیلنگ کیا ہے۔۔ایک سیکینڈ میں جواب بویا۔۔۔اور تم ہو کہ آدھے گھنٹے سے میں سکھا رہی ہو ۔۔نہیں یاد رہتی ہے سپیلنگ تم کو۔۔۔“ بچی مسلسل رو رہی تھی۔۔۔میں نے قریب جاگر دیکھا تو میرا منھ کھلا کا کھلا رہ گیا۔۔۔وہ بچی سے ملکِ ”بوسنیا ہرزی گووینا“Bosniya Harzigovena کی سپیلنگ پوچھ رہی تھی۔۔۔۔
 
چھتر گام کشمیر،موبائل نمبر؛6005513109