جموں // ڈوگری سنستھا جموں کی جانب سے ریٹائرڈ سینئر آئی اے ایس افسراشوک انگو رانا کی شاعری کتاب’’ موکالا گھاس ،اچھچھی ڈوری‘‘ کی رسم رونمائی کی گئی۔نامور پنجابی اور اردو مصنف خالد حسین اس موقعہ پر مہمان خصوصی تھے،جبکہ تقریب کی صدارت ڈوگری سنستھا کے صدر للت مگوترہ نے کی۔ساہتیہ اکیڈمی میں ڈوگری مشاورتی بورڈ کے کنوینئر درشن درشی اورکلچرل اکیڈمی کے ایڈیشنل سیکرٹری ڈاکٹر ارویندر سنگھ امن اس موقعہ پر مہمان ذی وقار تھے۔نامور ڈوگری مصنف اور شاعر پرکاش پریمی نے کتاب سے متعلق پیپرس پڑھ کر سنائے۔انہوں نے کہا کہ انگو رانا نئے شاعر کی علامت کے طور پر سامنے آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انگورانا نے زندگی کے مختلف پہلووں کی شاعری کے ذریعہ سے عکاسی کی ہے۔خالد حسین نے کہا کہانگورانا کی شاعری سے ڈوگری ادب میں ایک نئے باب کا آغاز ہوا ۔پروفیسر للت مگوترہ نے صدارتی خطبہ میں کہا کہ کچھ وقت تک کہا جاتا تھا کہ ڈوگری ادب میں شعرا کی بھر مار ہوئی ہے اور جب ہم بہتری کی بات کرتے تھے تو ہم ماض کی طرف دیکھتے تھے ،لیکن حال ہی میں نئے شعرا نے نئی امید پیدا کی ہے۔انگورانا کی شاعری اس ضمن میں یقینی طور سے اپنا نام درج کرے گی۔درشن درشی نے کتاب کے میرٹ پر روشنی دالی اور کہا کہ انگو رانا میں ڈوگری نے ایک ذہین اور حساس شاعر پایا ہے،جنھوں نے ڈوگری کی امیدوں کو اونچا کر دیا ہے۔ڈاکٹر ارویندر سنگھ امن نے اپنے خطاب میں کہا کہ انگو رانا کو بطور ایک بیو روکریٹ کے لوگوں کے مسائل کی کافی جانکاری ہوگی ،جسے انہوں نے شاعری کی شکل دی ہے۔پروفیسر ششی پٹھانیہ نے نظامت کے فرائض انجام دئے اور سامعین اور میڈیا کا شکریہ ادا کرنے کے ساتھ ہی پروگرام اختتام پذیر ہوا۔