اسکولوں کو بند رکھنے کا جواز نہیں: ورلڈ بینک ایجوکیشن ڈائریکٹر

 نئی دہلی//عالمی بینک کے گلوبل ایجوکیشن ڈائریکٹر جمائم ساویدرا کے مطابق، وبائی امراض کے پیش نظر اسکولوں کو بند رکھنے کا اب کوئی جواز نہیں ہے اور یہاں تک کہ اگر نئی لہریں آئے تو اسکولوں کو بند کرنا آخری حربہ ہونا چاہیے۔ ساویدرا، جن کی ٹیم تعلیم کے شعبے پر COVID-19 کے اثرات کا سراغ لگا رہی ہے، کا کہنا ہے کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ اسکولوں کو دوبارہ کھولنے سے کورونا وائرس کے معاملات میں اضافہ ہوا ہے اور یہ کہ اسکول "محفوظ جگہ" نہیں ہیں۔انہوں نے یہ بھی زور دے کر کہا کہ عوامی پالیسی کے نقطہ نظر سے بچوں کو قطرے پلانے تک انتظار کرنا کوئی معنی نہیں رکھتا کیونکہ اس کے پیچھے "کوئی سائنس" نہیں ہے۔"اسکول کھولنے اور کورونا وائرس کے پھیلا ئومیں کوئی تعلق نہیں ہے۔ دونوں کو جوڑنے کا کوئی ثبوت نہیں ہے اور اب اسکولوں کو بند رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ یہاں تک کہ اگر COVID-19 کی نئی لہریں آئیں تو اسکولوں کو بند کرنا آخری حربہ ہونا چاہئے۔ساویدرا نے واشنگٹن سے ایک انٹرویو میں مزید کہا کہ "ریستوران، بارز اور شاپنگ مالز کو کھلا رکھنے اور اسکولوں کو بند رکھنے کا کوئی مطلب نہیں ہے،کوئی بہانہ نہیں ہے ۔انہوں نے مزید کہاکہ ورلڈ بینک کے مختلف تجزیہ کے مطابق، اگر اسکول کھلے ہیں تو بچوں کے لیے صحت کے خطرات کم ہیں اور بند ہونے کی قیمت بہت زیادہ ہے۔انہوں نے کہا،ہم یہ دیکھنے میں کامیاب رہے ہیں کہ آیا اسکولوں کے کھلنے کا وائرس کی منتقلی میں کوئی اثر ہوا ہے اور نئے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ایسا نہیں ہوتا ہے۔ بچوں میں اموات اور سنگین بیماریاں انتہائی نایاب ہیں، بچوں کے لیے خطرات کم ہیں اور اخراجات بہت زیادہ ہیں۔ہندوستان میں وبائی امراض کی وجہ سے اسکولوں کی بندش کے اثرات کے بارے میں بات کرتے ہوئے، ساویدرا نے کہا کہ "اثر اس سے زیادہ شدید ہے جتنا پہلے سوچا گیا تھااور غربت متوقع سے کہیں زیادہ بڑھنے کا امکان ہے۔