عظمیٰ نیوز سروس
پلوامہ//جموں و کشمیر انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ (جے کے ای ڈی آئی) نے ٹی ہب حیدرآباد کے تعاون سے منگل کے روز وادی کشمیر کے اسٹارٹ اپس، اختراع کاروں اور انکیوبیٹرز کو جموں و کشمیر اسٹارٹ اپ پالیسی 2024-27 کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت کی۔بات چیت کا مقصد مختلف اسٹیک ہولڈرز کے خدشات کو سمجھنا تھا جس میں جموں کشمیر اسٹارٹ اپ پالیسی 2024-27 کے موضوع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ جے کے ای ڈی آئی کے ڈائریکٹر راجندر کمار شرما نے شرکاء کو جے اینڈ کے اسٹارٹ اپ پالیسی اور اس کے آپریشنل رہنما خطوط سے آگاہ کیا۔ انہوں نے شرکاء سے آراء طلب کیں تاکہ بہت انتظار کی گئی پالیسی کے کامیاب نفاذ کیلئے جہاں بھی ضرورت ہو ضروری تبدیلیاں شامل کی جائیں۔ ڈائریکٹر جے کے ای ڈی آئی نے شرکاء کو بتایا’’آپ کے تاثرات اہم ہیں کیونکہ آپ بنیادی اسٹیک ہولڈرز ہیں۔ ایک نوڈل ایجنسی کے طور پر جے کے ای ڈی آئی کی ذمہ داری ہے کہ وہ پالیسی کو سب کیلئے مکمل طور پر متعلقہ بنائے۔ کشمیر یونیورسٹی ہو، این آئی ٹی سرینگر، آئی آئی ٹی جموں، اسلامک یونیورسٹی ، جموں یونیورسٹی یا دیگر متعلقہ ادارے، ہم سب کو ایک ٹیم کے طور پر کام کرنا ہے اور مقصد کو حاصل کرنا ہے‘‘۔اسٹارٹ اپس کے علاوہ، تقریب میں ڈاکٹر پرویز احمد میر ڈائریکٹر CIEDاسلامک یونیورسٹی نے شرکت کی۔ تقریب کا ایک اہم مقصد جموں و کشمیر میں اسٹارٹ اپ کلچر کے حوالے سے مناسب تجاویز کے ساتھ آنے والے اسٹارٹ اپس اور انکیوبیٹرز کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنا تھا۔اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے، اکشیتا کنتھالا، ہیڈ گورنمنٹ پروگرامز، ٹی ہب، حیدرآباد نے ٹی ہب کے مقصد کی گونج میں جموں و کشمیر کے اسٹارٹ اپس کی توسیع کیلئے ایک مستقبل کے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کی تشکیل کرنا ہے۔ تقریب کو حاضرین کی جانب سے زبردست ردعمل ملا، جنہوں نے جدت طرازی اور انٹرپرینیورشپ کے کلچر کو فروغ دینے میں دونوں اداروں کی کوششوں کو سراہا۔ شرکاء نے مستقبل میں تعاون اور J&K کے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم میں مزید تعاون کرنے کے مواقع کے لیے جوش و خروش کا اظہار کیا۔