سرینگر/اسلامی ممالک کی تنظیم، آرگنائزیشن آف اسلامک کو آپریشن (اُو آئی سی) نے سوموار کو جنوبی کشمیر میں فورسز کے ہاتھوں حالیہ ہلاکتوں کی مذمت کرتے ہوئے نئی دلی پر زور دیا کہ وہ تنظیم کی ایک ٹیم کو کشمیر آنے کی اجازت دے جو انسانی حقوق کی پامالیوں کے سلسلے میں حقائق کا پتہ لگاسکے۔
تنظیم نے آج کشمیر کی موجودہ صورتحال کو لیکر کئی ٹویٹ کئے۔
ایک ٹویٹ میں لکھاہے''اُو آئی سی کے جنرل سیکریٹری نے انڈین فورسز کے ہاتھوں معصوم کشمیریوں کی ہلاکت کی مذمت کی ہے۔''
ایک ایسے ہی ٹویٹ میں 75ممالک کی تنظیم اُو آئی سی نے لکھا''اُو آئی سی نے حال ہی میں بھارتی کشمیر میں ہورہی انسانی حقوق کی پامالیوں کے سلسلے میں مفصل رپورٹ حاصل کی۔ ہم کشمیر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں حالیہ ہلاکتوں کی مذمت کرتے ہیں اور حکومت ہندوستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اُو آئی سی کے ایک مشن کو کشمیر جانے کی اجازت دے''۔
بعد ازاں اُو آئی سی کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں فورسز کے ہاتھوں پلوامہ ہلاکتوں کی زور دار الفاظ میں مذمت کی گئی۔
بیان میں حکومت ہندوستان پر زور دیا گیا کہ وہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر روک لگائے۔
بیان میں کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی ایک بار پھر حمایت کی گئی۔
یاد رہے کہ سنیچر وار کو پلوامہ ضلع کے کھارہ پورہ، سرنو نامی علاقے میں فورسز کارروائی میں سات شہری جاں بحق ہوگئے۔ یہ ہلاکتیں فورسز اور جنگجوئوں کے مابین ہوئی معرکہ آرائی کے بیچ ہوئی جھڑپوں کے دوران پیش آئیں۔مذکورہ معرکہ آرائی میں تین جنگجو جاں بحق ہوگئے۔