یو این آئی
غزہ //اسرائیلی طیاروں کی غزہ کے رہائشی علاقوں پر بمباری سے 24 گھنٹوں کے دوران مزید 52 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہوگئے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کے جنوبی اور مرکزی علاقوں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 57 افراد ہلاک اور 42 زخمی ہوگئے ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق صہیونی فوج نے شمالی غزہ کے جبالیا کیمپ پر بمباری کی جس کی وجہ سے 27 افرادہلاک ہوگئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق اسرائیلی افوج نے شمالی غزہ کے اسکول شھبر پر بھی شدید حملے کیے جس کے باعث 24 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک جاں بحق فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 43 ہزار 469 سے تجاوز کر گئی ہے جن میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہیں۔غزہ وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں کے باعث زخمیوں کی تعداد 102561 تک پہنچ گئی ہے۔ادھر اسرائیلی فوج کے لبنان کے تاریخی شہر پر حملے میں 40 افراد جاں بحق اور54 زخمی ہوگئے۔ اسرائیل نے لبنان کے مشرقی شہر بعلبک میں تاریخی قلعے اور ایک گنجان آباد محلے کو نشانہ بنایا۔فضائی حملے میں سلطنت عثمانیہ کے دور کی ایک تاریخی عمارت تباہ ہوگئی۔ یہ عمارت ایک ایسے علاقے میں واقع ہے جس کی درجہ بندی ایک ورثے کے طور پر کی گئی۔لبنان کی وزارت ثقافت کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ بعلبک قلعے سے متصل تباہ ہونے والی تاریخی عمارت کو محکمہ ثقافت نے ورثہ کی حیثیت دی تھی جو سلطنت عثمانیہ کے دور میں تعمیر کی گئی تھی۔یاد رہے کہ ‘‘سورج کا شہر’’ کہلائے جانے والا لبنان کا تاریخی شہر بعلبک اپنے آثار قدیمہ کے مقامات کے لیے جانا جاتا ہے، جن میں سے اکثر رومی دور سے تعلق رکھتے ہیں۔2 روز قبل صیہونی حملے میں منہدم ہونے والی عمارت سے 30 لاشیں نکال لی گئیں۔لبنان کے محکمہ صحت کے مطابق اکتوبر 2023ء سے اسرائیلی حملوں میں 3 ہزار 50 افراد جاں بحق اور 13 ہزار 700 سے زاید زخمی ہوچکے ہیں۔دوسری جانب حز ب اللہ کے اسرائیل کی فوجی تنصیبات اور مراکز کو ڈرون اور میزائلوں سے نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے حزب اللہ اور اسرائیلی افواج کے درمیان جنوبی لبنان میں جھڑپوں میں ایک اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگیاہے۔