یو این آئی
غزہ //سرائیلی فوج کے غزہ میں زمینی اور فضائی حملوں میں مزید 62 فلسطینی جاں بحق ہوگئے۔ رائٹرز نے فلسطینی طبی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ وسطی اور جنوبی غزہ میں اسرائیلی حملوں میں تیزی کے بعد مزید 37 فلسطینی ہلاک ہوگئے، پیر کو رات گئے خان یونس میں ایک کیفے کے قریب فضائی حملے میں 7 فلسطینی ہلاک ہوئے۔متاثرہ مقام سے نصف میل کے فاصلے پر رہائش پذیر 25 سالہ محمد نے بتایا کہ کچھ افراد انخلا نہیں کرسکے اور گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے اور باہر نکلنے کی جبکہ دیگر افراد جو سامان ہاتھ آیا لیکر گھروں سے نکل گئے، بیت لاہیا کے قریب کمال عدوان اسپتال پر اسرائیلی ڈرون کے حملے میں طبی عملے کے 3 اہلکار زخمی ہوگئے۔منگل کی صبح سے جاری متعدد اسرائیلی حملوں میں کم ازکم 25 فلسطینی جاں ہوگئے، جن میں کم ازکم 11 افراد جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس کے شمالی علاقے المواسی میں پناہ گزینوں کے خیموں پر کی گئی اسرائیلی بمباری میں جاں بحق ہوئے۔دریں اثنااسرائیلی فوج کے لبنان پر فضائی حملوں کے نتیجے میں 24 گھنٹوں کے دوران 53 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے ۔لبنان کی وزارت صحت کے مطابق اس حملے کے بعد اسرائیل اور لبنان کے درمیان حالیہ کشیدگی کے آغاز سے اب تک جاں بحق ہونے والوں کی کل تعداد 3,186 اور زخمیوں کی تعداد 14 ہزار 78 تک پہنچ گئی ہے ۔
القسام بریگیڈ کے حملے میں 4اسرائیلی فوجی ہلاک
یو این آئی
غزہ// غزہ میں القسام بریگیڈ نے اسرائیلی فوجیوں پر تابڑ توڑ حملے کئے ، جس کے نتیجے میں میجر سمیت 4 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 11 زخمی ہوگئے ۔رپورٹس کے مطابق جنوبی لبنان میں بھی 2 اسرائیلی فوجیوں کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں جبکہ 7 فوجی زخمی ہوگئے ۔اسرائیلی فوج نے غزہ میں اپنے ریزرو فوج کے میجر 34 سالہ اتامار لیوین فرائیڈ مین کے حماس کے ہاتھوں مارے جانے کی تصدیق کی ہے ۔ القسام کی جانب سے ٹینک پر میزائل حملہ کیا گیا تھا، جس میں اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگیا۔دوسری جانب حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اسے جنگ بندی کی کوئی تجویز موصول نہیں ہوئی ہے ۔اسرائیلی وزیر خارجہ کی جانب سے جنگ بندی میں پیش رفت کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے حزب اللہ نے واضح کیا ہے کہ اسے جنگ بندی کی کوئی تجویز موصول نہیں ہوئی ہے ۔حزب اللہ کے میڈیا آفس کے سربراہ محمد عفیف نے بیروت کے جنوبی مضافات میں ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ اب تک، میری معلومات کے مطابق اس سلسلے میں کوئی بھی اہلکار لبنان یا ہمارے پاس نہیں پہنچا ہے ۔الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈون سار نے کہا کہ لبنان کی جنگ بندی کے مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے لیکن اس کا نفاذ انتہائی اہم ہے ۔اسرائیلی میڈیا نے اتوار کے روز اطلاع دی کہ لبنان کی مجوزہ جنگ بندی پر سفارتی مذاکرات میں خاطر خواہ پیش رفت ہوئی ہے جس کے تحت حزب اللہ کو دریائے لیطانی کے شمال سے پیچھے ہٹنا پڑے گا۔