کپوارہ//اریگیشن ڈویژن ہندوارہ میں ایگزیکیٹوانجینئر کی کرسی کئی برس سے خالی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ محکمہ کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اس وقت ہندوارہ ڈویژن میں کئی انجینئرو ں کی کرسیاں بھی خالی پڑی ہیں جس کے نتیجے میں پورے اری گیشن ڈویژن کا کام کاج بری طرح متاثر ہے اور گزشتہ کئی برسوں کے دوران مذکورہ ڈویژن میں آبپاشی نہرو ں کی دیکھ ریکھ کا کام بھی مفلوج ہو کر رہ گیا ۔ایگزیکیٹو انجینئر اری گیشن کے دفتر میں قریب 14انجینئرو ں کی اسامیاں ہیں لیکن یہاں صرف دو جو نیئر انجینئر تعینات ہیں اور اس طرح ہیڈ اسسٹنٹ اور اکائونٹنٹ کی کرسیا ں بھی خالی پڑی ہیں ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ اب جبکہ موسم بہار شروع ہو چکا ہے اور کسان اپنے اپنے کھیتو ں میں مصروف ہیں جس کے لئے اب یہاں کی آبپاشی نہرو ں کی صفائی اور مرمت کرنے کی ضرورت ہے تاہم ابھی اتک ایسا نہیں ہو رہا ہے جس کی وجہ سے کسانو ں میں کافی تشویش پائی جاتی ہے ۔اریگیشن ڈویژن ہندوارہ میں متعدد افسراں کی کرسیا ںخالی ہونے پر اگرچہ ڈی ڈی ڈی سی ہندوارہ محمد سلیمان میر نے دفتر کا دورہ کیا اور کئی بار مقفل بھی کیا لیکن اس کے باجود بھی کچھ نہیں ہوا ۔ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ چیر مین عرفان پنڈت پوری نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ انہو ں نے بذات خود معاملہ اعلیٰ حکام کی نو ٹس میں لایا لیکن تاحال کسی بھی آفیسر کو یہا ں تعینات نہیں کیا گیا ۔انہو ں نے کہا کہ ایک طرف اب زمینداری کا موسم شروع ہوا اور آبپاشی نہرو ں کی دیکھ ریکھ کی ضرورت ہے جب مذکورہ دفتر میں کئی ٹھیکیداروں کے واجب الا ا رقومات کی بلیں کافی وقت سے پڑی ہیں لیکن کوئی بھی اس طرف توجہ نہیں دیتا جس کی وجہ سے انہیں سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔عرفان سلطان نے مزید کہا کہ سرکار کو چایئے کہ وہ کسی تاخیر کے بغیر اریگیشن ڈویژن ہندوارہ میں ایگزیکیٹو انجینئر کے ساتھ ساتھ دیگر خالی پڑی اسامیو ں کو پر کریں تاکہ کسانو ں کے ساتھ ساتھ ٹھیکیدارو ں کی مشکلات کا ازالہ ہو سکے ۔