سرینگر//فکشن رائٹرز گلڈ اور نگینہ انٹرنیشنل کے باہمی اشتراک سے کل ہوٹل شہنشاہ پیلس بلیوارڈ سرینگر میں برصغیر کے معروف ادیب، شاعر، نقاد ، محقق اور سابق وائس چانسلر کشمیر یونیورسٹی ، پروفیسر حامدی کاشمیری کی یاد میں ایک تعزیتی مجلس کا اہتمام کیا گیا۔جس کی صدارت کہنہ مشق ادیب اورمحقق ،محمد یوسف ٹینگ نے کی جب کہ ایوان صدارت میںمعروف ادیب غلام نبی خیال ، معروف فکشن نگار نورشاہ، نامور اُستاد اور ادیب پروفیسر محمد زماں آزردہ اور چیف ایڈیٹر ’’نگینہ انٹرنیشنل‘‘ وحشی سعید موجود تھے۔مجلس میں ریاست کے نامور ادبی ، سماجی اور صحافتی برادری کے معزز شخصیات نے شرکت کی اور مرحو م کی خدمات کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔نورشاہ نے کہا کہ ہم ایک تحریک ساز شخصیت سے محروم ہوگئے ہیں۔ پروفیسر محمد زماں آزردہ نے مرحوم کے ساتھ گزرے لمحات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اُن جیسا ملنسار شخص ملنا دشوار ہے، جب کہ غلام نبی خیال نے اُن کی شخصیت کے مختلف پہلو اُجاگرکئے۔ محمد یوسف ٹینگ نے حامدی کاشمیری کی وفات پر دُکھ کا اظہار کرتے ہوئے اس بات کا اعتراف کیا کہ ریاست نے ایک نایاب ہیرا کھویا ہے جس کی تلافی صدیوں تک نہیں ہوسکتی ۔تقریب کی نظامت نوجوان افسانہ نگار اور گلڈ کے کوآرڈنیٹر زبیر قریشی نے انجام دی ۔