اخیار پور جکیاس اور چالر میں پولیس پبلک میٹنگ کا انعقاد

بھلیسہ//ایس پی آپریشنز ڈوڈہ وریندر پال سنگھ نے ایس ایچ او گندو کے ہمراہ اخیار پور جکیاس میں ایک پولیس پبلک میٹنگ کا انعقاد کیا جس میں علاقہ کے معززین کی  بڑی تعداد نے شرکت کر کے مختلف مسائل پولیس انتظامیہ کے سامنے رکھے اور اُن کے ازالے کی ضرورت پر زور دیا۔اس موقع پر مختلف مقررین جن میں سابق سرپنچ لیاقت علی شیخ،سرپنچ پنچائت بٹیاس ارشاد احمد وانی،الحاج غلام نبی وانی،سابق سرپنچ بدھلی پنچائت یونس رشید ملک،محمد اسحٰق عارف،عبدالطیف بٹ،ارشد حسین میر،توصیف احمد ملک،محمد رمضان ملک،شبیر احمد بٹ،فاروق احمد بٹ وغیرہ شامل ہیں نے علاقہ کے مسائل کو اُجاگر کرتے ہوئے تحصیل چلی پنگل میں ایک پولیس تھانے کے قیام کا مطالبہ کیا۔مقررین نے کہا کہ ٹھاٹھری سے لے کر کاہل جگاسر اور منو کٹا تک پھیلے ہوئے دو سب ڈویژنوں پر مشتمل علاقہ میں صرف ایک پولیس تھانہ ہے اور اس بات کی شدید ضرورت محسوس کی جا رہی ہے کہ ہر تحصیل میں ایک ایک پولیس پولیس تھانے کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ لوگوں کو سہولت حاصل ہو ۔ تحصیل چلی پنگل میں پولیس تھانے کے قیام کے لئے اخیار پور جکیاس مناسب جگہ ہے کیوں کہ وسیع رقبے پر پھیلے ہوئے علاقہ چلی پنگل کا مرکز یہی جگہ ہے ۔مقررین نے مطالبہ کیا کہ پولیس تھانے کے قیام تک یہاں کم از کم ایک پولیس چوکی قائم کی جانی چاہیے تاکہ لوگوں کی مشکلات کا ازالہ ہو سکے اور اُن کو چھوٹے چھوٹے کاموں کے لئے دوردراز کا سفر نہ کرنا پڑے۔مقررین اور بھی بہت سارے مطالبات پولیس انتظامیہ کی وساطت سے گورنر انتظامیہ کے سامنے رکھے جن میں جکیاس میں ڈگری کالج کا قیام،بٹیاس جکیاس،تیندلہ اور چالر سڑک کی کشادگی اور اُس پر میکڈم بچھانے کے کام میں سرعت لا کر اُسے جلد از جلد پایۂ تکمیل تک پہنچانے ،پنچائت گھر بٹیاس جو کہ ایس ایس بی کے قبضہ میں کو فوری طور خالی کروانے، جکیاس بلاک میں بی ڈی او اور تحصیل چلی پنگل میں تحصیلدار کی تعیناتی فوری طور عمل میں لانے،منوئی سڑک کی تعمیر،اسکولوں میں تدریسی اور پی ایچ سی جکیاس میں طبی عملہ کی قلت کو دور کرنا وغیرہ شامل ہیں۔ایس پی آپریشن نے لوگوں کو یقین دلایا کہ اُن کے مطالبات متعلقہ حکام کے سامنے اس سفارش کے ساتھ رکھے جائیں گے کہ یہ سب مطالبات جائز ہیں جنہیں پورا کیا جانا چاہیے۔ آپریشن ایس پی نے لوگوں کو خواتین کے خلاف جرائم،غلط قانونی چارہ جوئی،بچیوں کو اسکول بھیجنے کی اہمیت،فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی اہمیت اورمنشیات کی لعنت سے نجات حاصل کرنے کے بارے میں تفصیلی جانکاری فراہم کی اور عوام پر زور دیا کہ وہ پولیس کو اپنا بھر پور تعاون پیش کریں تاکہ سماج میں پھیل رہی برائیوں پر روک لگائی جا سکے اور معاشرے کو جرائم سے پاک کیا جا سکے۔ اُنہوں نے والدین کو ہدایت کی کہ وہ اپنے بچوں پر گہری نظر رکھیں اور بری صحبت اور برے ساتھیوں سے اُنہیں بچانے کی پوری کوشش کریں۔ اُنہوں نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور امن و امان کی صورتِ حال بنائے رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کسی قوم،ملک یا علاقہ کی ترقی امن وامان کی صورتِ حال سے مشروط ہے۔اگر امن وامان قائم ہو گا تو ترقی ہو گی اور اگر یہ نہیں ہوا تو تعمیر و ترقی کے دروزاے بھی نہیں کھل سکتے۔ لوگوں نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ اس قسم کی ایک میٹنگ کا انعقاد علاقہ میں دوبارہ کیا جانا چاہیے جس میں ایس ایس پی ڈوڈہ  بھی شامل ہوں تاکہ اُن کے سامنے تفصیل کے ساتھ علاقائی مسائل رکھے جائیں۔آپریشن ایس پی نے یقین دلایا کہ وہ اُن کا یہ مطالبہ ایس ایس پی ڈوڈہ کے سامنے رکھیں گے اور ضرور یہاں ایک اور پولیس پبلک میٹنگ کا انعقاد کیا جائے گا۔اس سے قبل آپریشن ایس پی نے چالر میں بھی اسی قسم کی ایک میتنگ کا انعقاد کیا جس میں مقامی لوگعوں نے  اُنہیں درپیش مسائل سے پولیس انتظامیہ کو آگاہ کیا۔