احمد آباد//یو این آئی//گجرات کے احمد آباد شہر میں 26 جولائی 2008 کو ہوئے سلسلہ واربم دھماکوں کے معاملے کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے کل یہاں49ملزموں کو قصوروار قراردیا اور 28 دیگر کو بری کر دیا۔ خصوصی جج اے آر پٹیل کی عدالت آج سزا سنائے گی۔واضح رہے کہ یہاں کے سول اسپتال سمیت 23 پرہجوم مقامات پر اس روز شام 6.30 سے 8.45 کے درمیان دھماکے ہوئے تھے جن میں 56 افراد ہلاک اور 240 افراد زخمی ہوئے تھے ۔ اس کے بعد اسی سال 28 سے 31 جولائی کے درمیان سورت شہر سے 29 بم برآمد ہوئے جو احمد آباد کے دھماکوں میں استعمال ہوئے تھے ۔ گجرات پولیس کی تحقیقات کے بعد اس معاملے میں پہلے 11 لوگوں کو 15 اگست 2008 کو گرفتار کیا گیا تھا۔ بعد ازاں دیگر ملزمان کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔ تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ ان دھماکوں کے پیچھے پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی، انڈر ورلڈ اور کالعدم تنظیم سیمی سے تبدیل ہوئے انڈین مجاہدین اور دیگرتنظیموں کا ہاتھ تھا۔ ان لوگوں نے مبینہ طور پر یہ واقعہ 2002 کے جرات فسادات کا بدلہ لینے کے لیے کیا تھا۔تحقیقات میں یہ بھی پتہ چلا ہے کہ مئی میں احمد آباد کے قریب وٹووا علاقے میں اس واقعہ کی سازش رچی گئی تھی۔