سرینگر//حریت (گ)، حریت(ع)،ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن ،فریڈم پارٹی ، تحریک مزاحمت ،دختران ملت ، مسلم لیگ اور ڈےموکرےٹک پولٹےکل مومنٹ نے کٹھوعہ سانحہ پراحتجاج کررہے طالب علموں کے خلاف پولیس کارروائیوں کی مذمت کی ہے۔حریت (گ) کے جنرل سیکریٹری حاجی غلام نبی سمجھی نے وادی کے مختلف علاقوں میں احتجاج کررہے طالب علموں کے خلاف پولیس کارروائیوں کی مذمت کی ہے۔انہوں نے قصبہ اسلام آباد میں پولیس انتظامیہ اور نیم فوجی دستوں کی طرف سے اسلام آباد ڈگری کالج کے طلباءاور طالبات پر طاقت کا بے تحاشا استعمال اور انہیں زخمی کرنے کی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اپنے جائز مطالبات کے حق میں پُرامن احتجاجی مطاہروں پر لاٹھی چارج اور ٹئیرگیس شلوں کا بے دریغ استعمال کرنا پولیس انتظامیہ کا معمول بن گیا ہے۔ حریت رہنما نے شوپیان اور پلوامہ کے مضافاتی دیہات میں بھی عام لوگوں کوتشدد کا نشانہ بنائے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہاں پوری انسانی آبادی کو بدترین فوجی شکنجے میں محصور کیا گیا ہے۔ جہاں انسانی حقوق کی پاسداری کا نام ونشان باقی نہیں رہ گیا ہے۔حریت(ع)نے سرینگر،اسلام آباد، ترال، پلوامہ، سوپور، بارہمولہ اور گاندربل اور دیگر مقامات پر احتجاجی طلاب کیخلاف پولیس اور فورسز کی جانب سے پُر تشدد کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر میں پولیس اورفورسز کسی بھی قسم کے جواب دہی کے عمل سے مبرا ہےں اور یہ لوگ خود کو حاصل بے پناہ اختیارات کا استعمال کرکے من مانے طریقوں سے عوام خاص طور پر نوجوانوںکو اپنے تشدد کا نشانہ بنانے سے گریز نہیں کررہے ہیں۔ایک بیان میں اسلام آباد میں فورسز اور پولیس کی جانب سے برسر احتجاج سکولی طالبات کیخلاف طاقت کے استعمال کوسرکاری دہشت گردی قرار دیاہے ۔ اس دوران سینئر حریت رہنما مختار احمد وازہ نے اسلام آباد کے ضلع ہسپتال جاکر زخمی طالبات کی عیادت کی ۔بار ایسو سی ایشن اور کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن نے طلاب کے احتجاجی مظاہروں کے دوران پولیس کارروائیوںکی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بیشتر طالبات پولیس اور فورسز کاروائی کے دوران زخمی ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ کئی طلاب کو پیلٹ بھی لگے اور کئی کی ہڈیا ںتوڑ دی گئی ہیں۔بار ایسو سی ایشن نے کہا کہ ٹیر گیس شلوں کی وجہ سے درجنوں طالبات پر غشی طاری ہونا اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ ان کو کس قدر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔اس دوران کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن کے ترجمان ہلال احمد منڈو نے احتجاجی طلاب کے خلاف اس طرح کی کاروائی کو غیر جمہوری عمل قرار دیا۔ڈیمو کریٹک فریڈم پارٹی نے وادی کے اطراف و اکناف میں طالب علموں پر طاقت کے استعمال کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نئی دلی اور اس کے مقامی سیاست کاروں کو یہ بات ذہن نشین کرلینی چاہئے کہ کشمیری قوم ایک ہے اور یک زبان ہوکر آزادی کا مطالبہ کررہی ہے۔ پارٹی ترجمان نے طالب علموں کی حریت نوازی کی سراہنا کرتے ہوئے اُن کے عزم و ہمت اور حوصلے کو سلام پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ جس قوم کی نوجوان نسل باغیرت اور حوصلہ مند ہو اُس کی آزادی کو دنیا کی کوئی طاقت روک نہیں سکتی ہے۔تحریک مزاحمت نے اسلام آباد، اونتی پورہ، سوپور، گاندربل اور دوسرے مقامات پر فورسز کی طرف سے احتجاجی طلاب پر طاقت کے بے تحاشہ استعمال کی مذمت کرتے ہوئے اسے حکام کی بزدلانہ کاروائی قرار دیا ہے۔پارٹی ترجمان نے کہا ہے کہ ریاست میں عملی طور پر مارشل لاءلاگو ہے اور عوام کو جبر و ستم کی چکی میں پیسا جا رہاہے۔دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی نے کہا ہے کہ جہاں پوری دنیا کٹھوعہ سانحہ کی عصمت دری اور قتل پر صدائے احتجاج بلند کئے ہوئے ہیں وہیں کشمیریوں پر صدائے احتجاج بلند کرنے والوںپر پیلٹ اور گولیوں کی بارش کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ستم ظریفی یہ ہے کہ اس بربریت کے خلاف صدائے احتجاج کی بھی اجازت نہیں دی جاتی۔ دنیا صدائے احتجاج بلند کئے ہوئے ہے لیکن جب کشمیری احتجاج کرتے ہیں تو ان پر گولیاں، لاٹھیاں اور پیلٹ برسائے جاتے ہیں۔آسیہ نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کوسراپا احتجاج کشمیریوں پر ہورہے عتاب کا نوٹس لینا چاہئے۔مسلم لیگ ترجمان سجاد سلفی نے احتجاج کررہے طلباءو طالبات کے خلاف پولیس زیادتیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پُر امن طور احتجاج کررہے طلاب کو روکنے کے لئے طاقت کااستعمال کیا جارہا ہے جو افسوسناک ہے ۔ڈےموکرےٹک پولٹےکل مومنٹ کے جنرل سکرےٹری خواجہ فردوس نے مختلف مقامات پر احتجاجی طلبا اور طالبات کیخلاف پولیس اور فورسز کی جانب سے پُر تشدد کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فورسز بے پناہ اختیارات کا استعمال کرکے من مانے طریقوں سے عوام خاص طور پر نوجوانوںکو اپنے تشدد کا نشانہ بنانے سے گریز نہیں کررہے ہیں۔