فیاض بخاری
بارہمولہ // کچہامہ بارہمولہ کے کسانوں نے محکمہ آبپاشی اور پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ (پی ڈی ڈی )کے خلاف بارہمولہ اوڑی شاہراہ پر زبردست احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ آبپاشی کے پمپ اسٹیشنوں کو لفٹ کرنے کے لیے بجلی کی متواتر فراہمی کی وجہ سے آبپاشی کے پانی کی سپلائی کی کمی ہے۔ جس کے نتیجے میں ان کی فصلوں کو خشک سالی کا سامنا ہے۔ مظاہرین نے آبپاشی پمپوں کو 24گھنٹے بجلی کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے لگائے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مناسب آبپاشی کے بغیر ان کی دھان کی فصلیں پانی کی کمی کی وجہ سے سوکھ رہی ہیں۔ مقامی شہری نثار احمد شاہ نے بتایا کہ آبپاشی اور پی ڈی ڈی دونوں محکمے سالوں سے ہماری ضروریات کو نظر انداز کر رہے ہیں۔ وہ یا تو آبپاشی پمپوں کے ساتھ تکنیکی مسائل کا حوالہ دیتے ہیں یا پمپ اسٹیشنوں کو بجلی کی بے ترتیب فراہمی فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دریا کا پانی تقریباً ایک ہزار کنال اراضی پر محیط ہے، لیکن بجلی کی کٹوتی پانی کو ہمارے کھیتوں تک پہنچنے سے روکتی ہے۔ مظاہرین نے محکمہ آبپاشی اور پی ڈی ڈی کے خلاف زبردست نعرے بازی کی۔ انہوں نے کہا کہ اس پمپ میں اکثر تکنیکی خرابیاں پیدا ہوتی ہیں، جس سے کھیتوں کی حالت مزید خراب ہو رہی ہے ۔غلام محمد بٹ نے کہا کہ پانچ سو کنال دھان کے کھیتوں کا انحصار اس ایریگیشن پمپ پر ہے لیکن صرف دو گھنٹے بجلی کی فراہمی کی وجہ سے فصلیں سوکھ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “اس پمپ کو ضروری سروس کی حیثیت حاصل ہے، اور بارش نہ ہونے کی وجہ سے صورتحال سنگین ہے۔ احتجاج کرنے والے کسانوں نے پی ڈی ڈی اور آبپاشی کے محکموں پر تنقید کی کہ وہ ان کی جدوجہد کو نظر انداز کر رہے ہیں اور ان کی زرعی زمینوں کی بغیر کسی رکاوٹ کے آبپاشی کو یقینی بنانے میں ناکام رہے ہیں۔ “انہوں نے الزام لگایا کہ “ہمیں پچھلے سال اور ایک سال پہلے دھان کے سیزن کے دوران آبپاشی کے انہی مسائل کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ مناسب آبپاشی کی فراہمی کے لئے ایگزیکٹو انجینئروں کو متعدد درخواستوں کے باوجود، کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ انہوں نے بارہمولہ کے ڈپٹی کمشنر سے اس مسئلے کو حل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ مستقبل میں آبپاشی کے اس طرح کے مسائل دوبارہ پیدا نہ ہوں۔