نئی دہلی؍ دنیا بھر میں وبا کی شکل میں پھیل چکے خطرناک کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا میں بہت سے ٹورنامنٹ کو منسوخ یا ملتوی کیا جا چکا ہے اور ہندستان میں 29 مارچ سے ہونے والی مقبول انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) پر خطرے کے بادل منڈلا رہے ہیں۔آئی پی ایل کی آپریشن کونسل کا ہفتہ کو ممبئی میں اہم اجلاس ہو گا جس میں ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) آئی پی ایل کے معاملے پر حتمی فیصلہ لے گا۔ آئی پی ایل کو 29 مارچ سے شروع ہونا ہے اور اس کا پہلا مقابلہ گزشتہ چمپئن ممبئی انڈینس اور چنئی سپرکنگس کے درمیان ممبئی کے وانکھیڑے اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔دنیا بھر میں اور ہندستان میں کورونا کے سبب کئی ٹورنامنٹوں کے لئے حالات پیچیدہ ہو چکے ہیں اور ان ٹورنامنٹوں کو کرانا بہت مشکل ہو گیا ہے جن میں بھاری تعداد میں شائقین آتے ہیں۔ ہندستان میں کورونا کے 60 سے زیادہ کیس ہو چکے ہیں اور دنیا بھر میں اس سے مرنے والوں کی تعداد 4623 ہو چکی ہے جبکہ 125،841 لوگ اس وائرس کی زد میں آ چکے ہیں۔ممبئی میں چل رہی لیجنڈس کرکٹ کھلاڑیوں کی روڈ سیفٹی ورلڈ سیریز کو اب شائقین کے بغیر کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ گروگرام میں 19 مارچ سے ہونے والا ہیرو انڈین اوپن گولف ٹورنامنٹ ملتوی کر دیا گیا ہے جبکہ دہلی میں 24 مارچ سے ہونے والے انڈیا اوپن بیڈمنٹن ٹورنامنٹ کو شائقین کے بغیر کرائے جانے پر غور ہو رہا ہے ۔اس دوران سپریم کورٹ نے آئی پی ایل کو کورونا کی وجہ سے ملتوی کرنے والی درخواست پر جمعرات کو فوری طور پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا۔ درخواست گزار کو کہا گیا ہے کہ وہ ہولی کے چھٹی کے بعد 16 مارچ کو باقاعدہ بینچ کے سامنے معاملے کو فوری طور پر درج کرنے کی درخواست کرے ۔بی سی سی آئی بھی آئی پی ایل کو شائقین کے بغیر کرنے کے امکان پر غور کر رہا ہے ۔ لیکن آئی پی ایل ٹیمیں ٹورنامنٹ کے لئے غیر ملکی ستاروں کو چاہتی ہیں جبکہ حکومت کے تازہ مشاورت کے بعد یہ صورت حال مشکل لگتی ہے ۔ حکومت نے تمام موجودہ ویزا پر 15 اپریل تک کے لئے پابندی لگا دی ہے ۔ اس میں صرف سفارتی اور روزگار کو چھوٹ دی گئی ہے ۔ اس صورت حال میں غیر ملکی کھلاڑیوں کا 15 اپریل تک آئی پی ایل میں حصہ لینا مشکل ہے ۔مرکزی وزارت کھیل نے بی سی سی آئی سمیت تمام قومی کھیل فیڈریشنوں کو کہا ہے کہ وہ وزارت صحت کی مشاورت پر عمل کریں اور کورونا کے خطرے کو دیکھتے ہوئے ایسے ٹورنامنٹوں کو منعقد کرنے سے بچیں جہاں بھاری تعداد میں لوگ جمع ہوتے ہیں۔یہ دلچسپ ہے کہ دنیا بھر میں ایک کے بعد ایک ٹورنامنٹ منسوخ یا ملتوی کئے جا رہے ہیں اور اس سال جاپان میں ہونے والے ٹوکیو اولمپکس کے لیے ایک دو سال ملتوی کرنے پر غور ہو رہا ہے لیکن کرکٹ اس سے مبرا دکھائی دے رہا ہے اور دنیا بھر میں ٹیمیں اپنی سیریز کھیلنے میں مصروف ہیں۔آسٹریلیا میں حال ہی میں خاتون ٹی -20 ورلڈ کپ بغیر کسی رکاوٹ کے ختم ہو گیا۔ جنوبی افریقہ کی ٹیم اپنے گھر میں آسٹریلیا سے تین میچوں کی ون ڈے سیریز کھیلنے کے بعد ہندستان میں تین میچوں کی ون ڈے سیریز کھیلنے آئی ہے ۔ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان ون ڈے سیریز 13 مارچ سے شروع ہو رہی ہے ۔ زمبابوے کی ٹیم بنگلہ دیش کے دورے پر ہے ۔ممبئی میں روڈ سیفٹی ورلڈ سیریز ٹی -20 ٹورنامنٹ چل رہا ہے جس میں دنیا کے کئی بڑے کھلاڑی حصہ لے رہے ہیں۔موہن بابو اگروال نام کے وکیل نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرکے آئی پی ایل کو ملتوی کرنے کی اپیل کی جس پر عدالت عظمی نے فورا سماعت سے انکار کیا۔ عدالت کا کہنا ہے کہ وہ 16 مارچ کو باقاعدہ بینچ کے سامنے اس معاملے کو اٹھائے ۔ اگروال کا کہنا تھا کہ آئی پی ایل میچوں میں 40 ہزار سے زیادہ شائقین جمع ہوتے ہیں اور ابھی تک سیکورٹی کے اقدامات کا کوئی اعلان نہیں کیا گیا ہے بی سی سی آئی اس بات پر بھی غور کر رہا ہے کہ کیا آئی پی ایل کو شائقین کے بغیر منعقد کیا جا سکتا ہے ۔آئی پی ایل کی آپریشن کونسل ممبران 14 مارچ کو میٹنگ کریں گے جس میں ٹورنامنٹ کی قسمت پر فیصلہ کیا جائے گا۔