سرینگر //این آئی اے کی طرف سے سید نسیم گیلانی کودوبارہ دہلی طلب کرنے پر شیر کشمیر یونیورسٹی آف اگریکلچر کی سائنسی برادری نے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ شیر کشمیر یونیورسٹی آف اگریکلچر سائنس اینڈ ٹکنالی کی سائنسی برادری نے کہاکہ یونیورسٹی کے سائنسدان سید نسیم گیلانی کو مبینہ فنڈنگ کیس کے سلسلے میں پوچھ تاچھ کیلئے این ائی اے نے دوبارہ دہلہ طلب کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سید نسیم گیلانی کے مطابق این آئی اے نے انہیں کہا تھا کہ اب انہیں دلی طلب نہیں کیا جائے گالیکن دوبارہ انہیں دلی پوچھ تاچ کیلئے بلانے کا مقصد انہیں ہراساں اور ذہنی طور پریشان کرنا ہے ۔ ایس ایس ٹی کے صدر ڈاکٹر ایس اے ڈار نے کہا کہ پوچھ تاچ کے عمل سے وہ بے حد پریشان ہیں اگر دلی میں اُن کے ساتھ کوئی بھی ایسا واقعہ پیش آیا تو اُس کی ساری کی ساری زمہ داری ریاستی اور مرکزی سرکار پر عائد ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ ایک سائنسیسٹ کا وقت بہت قیمتی ہوتا ہے لیکن اُس کو دلی بلا کر بار بار اُن سے سوال کئے جاتے ہیں جس سے نہ صرف وہ ذہنی طور پریشان ہیںبلکہ یونیورسٹی کی تدریسی ،تحقیقی اور دیگر تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں اور اُن کا مستقبل بھی تباہ ہو رہا ہے ۔ انہوں نے این آئی اے سے اپیل کی ہے کہ ہمارے سائنس دان کو سرینگر واپس بھیجا جائے اور اُس کے ساتھ اگر کوئی رابطہ کرنا ہے تو وہ ٹیلیفون کے ذرائع کیا جائے تاکہ یونیورسٹی کی سرگرمیاں متاثر نہ ہوں ۔