سرینگر// 750کروڑ روپے کی عدم ادائیگی کے خلاف تعمیراتی ٹھکیداروں نے گھنٹہ گھر تک مارچ کیاجس کے دوران مخلوط سرکار کی طرف سے سرد مہری کا مظاہرہ کرنے کے خلاف آگ اگلتے ہوئے مظاہرین نے سول سوسائٹی اور دیگر تاجر انجمنوں کو بھی مہم میں شامل کرنے کا اعلان کیا۔ رقومات کی ادائیگی میں تاخیر کے خلاف27 فروری سے غیر معینہ ہڑتال کی وجہ سے جہاںکئی ترقیاتی کاموں پر کام کا سلسلہ بند کیا گیا ہے وہی اتوار کو سینٹرل کنٹریکٹرس کارڈی نیشن کمیٹی کی طرف سے لالچوک میں تعمیراتی معماروں نے پرامن دھرنا دیا اور رقومات کی ادائیگی کے حق میں نعرے بلند کئے۔ تعمیراتی ٹھکیدار گھنٹہ گھر کے نزدیک پارک میں جمع ہوئے اوربینر و پلے کارڑ اٹھا کر مخلوط سرکار اور وزیر خزانہ کے خلاف نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے بینئروں پر واجب الادا رقومات کی ادائیگی اور جی ایس ٹی و الیکٹرانک طرز کی ادائیگی کو ختم کرنے کے نعرے درج تھے۔اس موقعہ پر انہوں نے جلوس کی صورت میں گھنٹہ گھر تک مارچ کیااور کچھ وقت تک وہاں پر دھرنا دیکر پرامن طور پر منتشر ہوئے۔نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کارڈی نیشن کمیٹی کے جنرل سیکریٹری فاروق احمد ڈار نے ایک بار پھر دہرایا کہ تب تک ہڑتال جاری رہے گی جب تک واجب الادا رقومات کو واگزار نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ آئندہ دنوں میں ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں میں شدت لائی جائے گی۔فاروق ڈار نے کہا کہ آئندہ مرحلہ میں سیول سوسائٹی اور دیگر تجارتی انجمنوں کے ساتھ رابطہ قائم کر کے اس ہڑتال کو مزید موثر بنایا جائے گا۔ ڈار نے الٹی میٹم دیا کہ15مارچ کو اگر رقومات کو واگزار نہیں کیا گیا تو جو تعمیرات انہوں نے کھڑی کی ہیںاور ان کی ادائیگی ابھی نہیں ہوئی ہے، انہیں منہدم کیا جائے گا۔انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ2013میں اس طرح کے ہڑتال کے دوران اس وقت اپوزیشن میں بیٹھی پی ڈی پی نے نہ صرف ٹھیکیداروں کی مانگوں کو جائز قرار دیا تھابلکہ حمایت بھی دی تھی تاہم وہ اب دہرا معیار اپنا رہی ہے۔ڈار نے کہا کہ ضلعی سطحوں پر بھی احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔ کارڈی نیشن کمیٹی کے نائب صدر حاجی محمد صدیق صوفی، شیخ باغ کارڈی نیشن کمیٹی کے تصدق حسین لاوئے، چیف آرگنائزرحاجی نذیر احمد زرگر، بارہمولہ کے صدر امتیاز احمد بٹ، کپوارہ کے صدر ضلع، ریاض احمد، جاوید احمدزرگر، اشفاق احمد خان، قوام الدین شلوتی سمیت دیگر لوگ بھی موجود تھے۔