سرینگر//جماعت اسلامی (جموں وکشمیر)نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش کے متنازعہ انٹرنیشنل وار کرائمز ٹریبونل نے جماعت اسلامی بنگلہ دیش سے وابستہ چھ دیگر کارکنوں کو سزائے موت سنائی اور اس طرح عدل و انصاف کا ایک اور بار گلا گھونٹا گیا۔جماعت کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے ظلم و بربریت کے تمام ریکارڈ مات کرنے کا پختہ ارادہ کرلیا ہے تاکہ دنیا کی تاریخ میں ایک اور فرعون، نمرود،، چنگیز خان، ہٹلر وغیرہ کا اضافہ ہوسکے۔انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت اظہر من الشمس ہے کہ ظالموں کا انجام کار رسوائی کے سوا کچھ اور حاصل نہیں ہوتا ہے، چونکہ دنیا کی استبدادی قوتیں اسلام کے احیا کو اپنی چودھراہٹ کی موت سمجھتی ہیں ،اس لیے انہوں نے تمام مسلمان ملکوں میں احیاء اسلام کی کوششوں کو ہر صورت میں روکنے کا ایک شیطانی منصوبہ تیار کیا ہے اور اس کے لیے وہ ان ملکوں میں اپنے آلہ کار حکمرانوں کے ذریعے اسلام پسند تنظیموں اور افراد کو بھیانک ظلم و جور کا شکار بنانے پر تلی ہوئی ہے، حالانکہ یہ سب کارروائیاں انسانی حقوق کی صریح پامالی کے علاوہ انسانیت کی ہی مٹی پلید کرنے کے مترادف ہے لیکن اس پر دنیا کی یہ قوتیں خاموش تماشائی کا رول ادا کرکے تاریخ عالم میں اپنا نام ظالموں کے صفحوں میں درج کررواہی ہیں۔ترجمان نے کہا کہ یہی حال مصر کے ڈکٹیٹر جنرل السیسی کا بھی ہے جس نے ظلم وجبر کے تمام حدود پھلانگتے ہوئے ہزاروں بے گناہوں کے خون ناحق سے اپنا نامہ اعمال سیاہ کردیا ہے اور اسلام دشمنی میں حد سے گزر گیا ہے۔ ترجمان کے مطابق دونوں ممالک میں ہزاروں بے گناہ افراد احیاء اسلام کی کوششوں کا ساتھ دینے کے جرم بے گناہی میں جیلوں اور تعذیب خانوں کی زینت بنے ہوئے ہیں اور ظالم و جابر حکمران اپنے عبرتناک انجام سے غافل محوِ عیش ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ جماعت اسلامی جموںوکشمیر‘ بنگلہ دیشی عدالت کے اس غیر منصفانہ اور جانبدارانہ فیصلے پر گہری تشویش کا اظہا رکرتے ہوئے عالم اسلام سے خصوصاً اور اقوام عالم سے عموماً اپیل کرتی ہے کہ وہ اس صریح ناانصافی اور انسانیت سوز کارروائیوں کی برملا مذمت کریں اور ان ظالمانہ فیصلے کو رُکوانے کی خاطر مؤثر اقدامات کریں۔