سرینگر// فوج کے شمالی کمان کے سربراہ لیفٹنٹ جنرل رنبیر سنگھ نے کہا کہ مسلح فورسز کسی بھی طرح کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہے،تاہم واضح کیا’’دشمن اس دوران دراندازی اور بنیاد پرستی کے رجحان میں تیزی لا کر دبائو ڈالنے کی کوشش کرے گا‘‘۔جنرل رنبیر سنگھ نے گلمرگ میں یوتھ میلہ کے حاشیہ پر نامہ نگاروں سے آئندہ اسمبلی اور پارلیمانی انتخابات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ فوج کسی بھی طرح کی صورتحال کیلئے تیار ہے۔ان کا کہنا تھا’’آپ اس بات کو یاد کریں ہم نے گزشتہ برس یک طرفہ جنگ بندی کی،امرناتھ یاترا کا انعقاد کیا،بلدیاتی و پنچایتی انتخابات منعقد کرائے،اور اس کا صلہ ریاستی حکومت اورتمام فورسز کے سر جاتا ہے کہ سلامتی نقطہ نظر سے یہ تمام معاملات خوش اصلوبی سے نپٹ گئے‘‘۔ان کا مزید کہنا تھا کہ2018کے اوائل میں کوئی نہیں جانتا تھا کہ یہ تمام سرگرمیاں ہونگی،تاہم جہاں تک فورسز کا تعلق ہے،وہ ہمیشہ ہر طرح کی صورتحال کیلئے تیاری رہتی ہے۔لیفٹنٹ جنرل نے کہا’’ ہم سب اس بات سے واقف ہیں کہ2019میں انتخابات منعقد ہونے والے ہیں،اور دشمن کی سرگرمیاں بھی ہونگی،اور وہ دراندازی اور بنیاد پرستی کے رجحان کو بڑھانے کیلئے دبائو بھی ڈالے گا،تاہم فورسز مکمل طور پر مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ میدانی علاقوں میں تمام آپریشن سراغ رسانی اور سرجیکل آپریشنوں کی بنیاد پر ہوتے ہیں،اور اسکا صلہ لوگوں اور نوجوانوں کے سر جاتا ہے کہ وہ کافی اطلاعات فراہم کرتے ہیں،اور اسی کی وجہ سے گزشتہ ایک برس سے فوج کو کافی کامیابی مل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال2018میں250 عسکریت پسندوں کو جاں بحق کرنا اور50کے قریب کو گرفتار کرنے کے علاوہ5جنگجوئوں کی خود سپردگی بڑی کامیابی ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ5ماہ سے جنگجوئوں کی بھرتی کا گراف بھی تنزلی کا شکار ہو چکا ہے۔ رنبیر سنگھ نے کہا’’ گزشتہ4پانچ ماہ سے نسبتاً نوجوانوں کی طرف سے عسکری صفوں میں شامل ہونے کے رجحان میں کمی واقع ہوئی ہے‘‘۔انہوں نے کہا ’’ حکومت اور فورسز کی طرف سے مستحکم کاوشوں سے ہم اساتذہ،والدین اور بزرگ لوگوں کو اپنے بچوں کو جنگجوئت سے دور رکھنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔‘‘